دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 49 ہزار ہلاکتیں‘ 4256 بم حملے ہوئے: خفیہ ادارے‘ سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش

Mar 27, 2013

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + نیٹ نیوز) سپریم کورٹ میں اڈےالہ جیل کے لاپتہ قیدی اور ایکشن ایڈ سول پاور آرڈیننس 2011، سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے خفیہ اداروں کی رپورٹ پر سیکرٹری فاٹا سے معاملے پر 24گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو حساس اداروں اور فوج کے وکیل راجہ ارشاد نے فاٹا میں فوجی آپریشن کے حوالے سے سپریم کورٹ میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ شورش زدہ علاقوں میں 6000 سے زائد سرچ آپریشن کئے گئے۔ 612 بڑے آپریشنز کئے گئے۔کالعدم تحریک طالبان اب فرقہ وارانہ رویہ اختیار کر چکی ہے۔ 2008 سے2013 تک 235 خود کش حملے ہوئے۔ 9 ہزار 257 راکٹ حملے کئے گئے۔ 5 سال کے دوران 4 ہزار دہشت گرد مارے گئے۔ 5512 سویلین شہید ہوئے۔ ایک ہزار 479 فوجی شہید، ایف سی کے 675 اہلکار شہید ہوئے۔ 4 ہزار 256 بم حملے ہوئے۔ اس موقع پر درخواست گزار پروفیسر عبدالرحیم، وکیل غلام نبی بھی موجود تھے جنہوں نے آرڈینس کی مخالفت میں دلائل دیئے کہ اس سے فوج نے سویلین کے بنےادی حقوق غصب کئے۔ عدالت نے درخواست گزار پروفیسر ابراہیم کے وکیل کو ہدایت کی ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ پر عدالت میں تحریری جواب داخل کریں۔ بی بی سی کے مطابق سپریم کورٹ میں فوج اور خفیہ اداروں کی طرف سے جمع کرائی جانے والی رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب تک پندرہ ہزار پانچ سو سکیورٹی اہلکار سمیت انچاس ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس سے پہلے دیگر اداروں کی طرف سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نائن الیون کے واقعہ کے بعد پاکستان میں چالیس ہزار کے قریب فوجی اور عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ بی بی سی کو موصول ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ سال کے دوران فوجی کارروائیوں میں تین ہزار سے زائد شدت پسند بھی مارے گئے۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ شدت پسندوں نے صوبہ خیبر پی کے میں ایک ہزار سے زائد تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا۔ اس رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکرکیا گیا ہے کہ اس علاقے میں سول انتظامیہ کی مدد کے لئے فوج کو طلب کیا گیا تھا۔ اس رپورٹ میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کا بھی ذکر کیا گیا ہے جو مختلف گروپوں میں بٹ چکی ہے۔ رپورٹ میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان سوات کا افغان حکومت کے ساتھ جوڑ کا ذکر کیا گیا ہے۔ 

مزیدخبریں