واشنگٹن (این این آئی+ آن لائن + اے پی اے) امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن نے کہا ہے کہ القاعدہ کے سینکڑوں اہم رہنما حالیہ مہینوں کے دوران شام کی طرف منتقل ہوگئے۔ مستقبل میں یورپ اور امریکہ کیخلاف کارروائی کیلئے وہاں پر اپنا مرکز قائم کرینگے۔ شام میں القاعدہ کے دوبارہ منظم ہونے اور وہاں پر القاعدہ کی بھرتیوں کے حوالے سے سخت تشویش ہے۔ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ایک دہائی کے دوران ہونیوالے ڈرون حملوں کے باعث القاعدہ نے وہاں سے نقل مکانی شروع کر دی ہے اور اسکے جنگجو اب نئے محاذوں کی تلاش میں ہیں جن میں شام سرفہرست ہے۔ ایک انٹرویومیں جان برینن نے کہا کہ ہمیں شام میں القاعدہ کے دوبارہ منظم ہونے اور وہاں پر القاعدہ کی بھرتیوں کے حوالے سے سخت تشویش ہے کیونکہ القاعدہ شام کے اندر حملوں کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے علاوہ اس کی سرزمین کو بیرونی دنیا میں بھی حملوں کیلئے استعمال کر سکتی ہے۔اس کے جنگجو اب نئے محاذوں کی تلاش میں ہیں جن میں شام سرفہرست ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ القاعدہ کے سینکڑوں اہم جنگجو پاکستان سے نقل مکانی کر گئے ہیں جن میں اہم منصوبہ ساز بھی شامل ہیں۔ نقل مکانی کرنے والوں میں بم بنانے والے، چھوٹے ہتھیار استعمال کرنے والے لاجسٹک معاونت دینے والے، مذہبی عقائد کو فروغ دینے اور جنگ کی پلاننگ کرنے والے لوگ بھی شامل ہیں۔
قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے پاکستان سے سینکڑوں القاعدہ رہنما شام منتقل ہوگئے: جان برینن
Mar 27, 2014