غداری کیس: پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی تقرری کیخلاف مشرف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

Mar 27, 2014

اسلام آباد (ثناء نیوز) خصوصی عدالت نے غداری کیس میں پرویز مشرف کی جانب سے بیرسٹر محمد اکرم شیخ کی بطور پراسیکیوٹر تقرری کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جبکہ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج  جمعرات  تک کے لئے ملتوی کر دی۔ غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے پراسیکیوٹر کی تقرری کے خلاف دائر درخواست پر سرکاری پراسیکیوٹر بیرسٹر محمد اکرم شیخ نے اپنے دلائل مکمل کر لئے۔ اکرم شیخ نے موقف اختیار کیا کہ مشرف کے خلاف مقدمہ آٹھ ، دس روز سے زائد کا نہیں بطور وکیل اندازہ لگانا میرا حق ہے اسے تعصب قرار نہیں دیا جا سکتا ۔ نواز شریف کا ذاتی وفادار ہوں نہ پرویز مشرف کا دشمن اگر کیس میں مشرف کے حق میں ثبوت آئے تو ان کی حمایت کروں گا وہ قانون اور آئین کے مطابق دلائل دیں گے۔ مشرف کے لئے پھانسی اور عمر قید کی سزا کی بات اس بنا پر کی تھی کہ اس کا تذکرہ غداری ایکٹ میں موجود ہے ۔ عدالت میرے تمام انٹرویوز کی ریکارڈنگ دیکھ لے اگر تعصب ثابت ہو جائے تو عدالت مجھے فارغ کر دے۔انہوں نے کہا کہ مشرف کے وکیل اختر شاہ  نے  مجھے  ٹکڑے ٹکڑے کر کے زبان کھینچنے اورآنکھیں نکال دینے کی دھمکیاں دی گئیں ۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی خان پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کی۔ پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے خصوصی عدالت میں کہا کہ ان کو اپنے موکل کی طرف سے یہ ہدایات ہیں کہ وہ اس درخواست پر خود دلائل دیں۔ اس سے قبل پراسیکیوٹر ٹیم کے رکن طارق حسن ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف کے وکلاء نے اکرم شیخ کے جن بیانات کا حوالہ دیا تھا اور کہا تھا کہ اکرم شیخ کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پرویز مشرف کے خلاف تعصب رکھتے ہیں ان میں کسی قسم کا ایسا عنصر شامل نہیں کہ جس سے ثابت ہوتا ہو کہ وہ پرویز مشرف کے خلاف تعصب رکھتے ہیں۔ پرویز مشرف کے وکیل انور منصور خان نے اکرم شیخ کے دلائل پر جوابی دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سیکرٹری قانون کو پراسیکیوٹر کی تقرری کے نوٹیفیکیشن کا اختیار نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اکرم شیخ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں جو ریمارکس دیئے وہ تعصب پر مبنی تھے۔ اکرم شیخ نے کہا تھا کہ پرویز مشرف کو مار دینا چاہئے۔ اس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ یہ الفاظ تو استعمال ہی نہیں ہوئے۔

مزیدخبریں