قومی اسمبلی : اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود اسلام آباد میں غیر جماعتی بلدیاتی الیکشن کا بل منظور

اسلام آباد (وقائع نگار + ایجنسیاں) قومی اسمبلی نے اسلام آباد میں غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کے بل کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔ جماعتی بنیاد پر انعقاد کی اپوزیشن کی ترمیم مسترد۔ بلدیاتی نظام کے قیام کے حوالے سے نو میں سے آٹھ ترامیم منظور کرلی گئیں۔ پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے اسلام آباد میں غیر جماعتی انتخابات کے بل پر سخت احتجاج کیا اور اسے حکومت کا آمرانہ طرز عمل قرار دیا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں دونوں جماعتوں کے درمیان بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کروانے پر اتفاق ہوا تھا۔ جمہوریت میں سیاسی جماعتوں کی اپنی ایک اہمیت ہے۔ اگر ملک میں غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات ہوتے تو یہاں پر پارلیمنٹ ہوتی نہ ہی جمہوریت مضبوط ہوتی۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مانتے ہیں کہ موجودہ حکومت کے لئے پنجاب میں فضا خوشگوار نہیں ہے۔ اگر حکومت اس صورت حال سے خائف ہے تو آئین میں ترمیم کردے حکومت کو اب آمریت کے دور کی یادیں ترک کردینی چاہئے۔ چند ہفتے قبل تک تو حکومت کرپشن روکنے کے لئے آئین میں ترمیم پر راضی ہوگئی تھی۔ غیر جماعتی الیکشن بھی ہارس ٹریڈنگ کی دوسری مثال ہیں جو کرپشن ہے چونکہ ووٹ کی خرید و فروخت کی ریط انہی غیر جماعتی انتخابات کی بنیاد پر رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اتنی ہی ایماندار ہے تو پھر جمہوریت کی اس نرسری میں کرپشن کا یہ پودا نہ لگائے اور اسلام آباد میں جماعتی بنیادوں پر انتخابات کروائے جائیں۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو اپنے اوپر اعتماد نہیں رہا کیونکہ موجودہ حکمران خود آمریت کی گود میں پروان چڑھے ہیں۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ ہم لوگوں کو جماعتی بنیادوں پر انتخابات کروا کر پابند نہیں کرنا چاہتے یہ عوام کی مرضی ہے کہ وہ جس فرد کا بھی چاہیں اس کا انتخاب کریں۔ حکومت کی نیت میں کوئی کھوٹ ہے نہ ہی وہ لوگوں کے آزادی رائے پر قدغن لگانا چاہتی ہے۔ ایم این اے ڈاکٹر عذرا نے کہا کہ اسلام آباد میں بھی باقی صوبوں کی طرح جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں۔ بعدازاںایوان نے کثرت رائے سے اسلام آباد بل 2015 میں اپوزیشن کی جانب سے غیر مسلم ووٹوں کے اخراج سمیت دیگر ترمیم منظور کرلیں۔ علاوہ ازیں ایوان نے فیڈرل ایمپلائز بینویلنٹ فنڈ اینڈ گروپ انشورنس ایکٹ 1969 میں مزید ترمیم کی منظوری بھی دی ہے جس کے تحت سرکاری ملازمین کی پنشن مراعات کو تاحیات جاری رکھنے کی ترمیم کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب میں کسانوں پر تشدد اور عمران کی جانب سے ایم کیو ایم کے خلاف نازیبا زبان استعمال کے خلاف پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے اجلاس سے واک آﺅٹ کیا۔ وقفہ سوالات میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات شاہ نے بتایا کہ اسلام آباد میں اذان اور نماز کے یکساں اوقات کے حوالے سے چار نمازوں سے متعلق اصولی اتفاق ہوگیا ہے، حتمی فیصلہ جلد کیا جائے گا، معلومات لینے کے حوالے سے مدارس انتظامیہ کا مطالبہ ہے کہ کوئی ایک ادارہ اس کام کے لئے نامزد کیا جاناچاہئے۔ لاﺅڈ سپیکر سے اذان پر کوئی پابندی نہیں لگائی جارہی۔ 1965ءسے یہ ایکٹ آرہا ہے اس میںکوئی ترمیم نہیں کی جارہی۔ مدارت کی رجسٹریشن 2005ءسے ہورہی ہے یہ کوئی نیا کام نہیں۔ نظام صلوٰة ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اگر یہاں یہ نظام کامیاب ہوا تو آئندہ دیگر شہروں تک اس کا دائرہ کار بڑھائیں گے۔ مدارس کا نصاب تقریباً ایک ہی طرح کا ہے اس میں جو تھوڑا بہت فرق ہے اس کو دور کرنے کے لئے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ وفاقی پارلیمانی سیکرٹری قومی غذائی تحفظ و تحقیق رجب علی خان بلوچ نے بتایا کہ حکومت یوریا کی فی بوری پر 500 روپے سبسڈی دے رہی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری جہاز رانی و بندرگاہیں میاں امتیاز احمد نے بتایا ہے کہ سمندری حدود میںمچھلیوں کے غیر قانونی شکار کو روکنے کی ذمہ داری صوبوں کی ہے، سندھ حکومت کو خط لکھا ہے کہ وہ 12 ناٹیکل میل کے اندر مچھلیوں کے غیر قانونی شکار کا نوٹس لے۔
قومی اسمبلی











ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...