لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کنٹونمنٹ بورڈز میں غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو عدالتی فیصلہ سے مشروط کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ بادی النظر میں غیرجماعتی الیکشن جمہوریت کی نفی ہے۔ فاضل عدالت نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیارکیاکہ کنٹونمنٹ بورڈ میں غیر جماعتی بلدیاتی الیکشن دورکنی بینچ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایاکہ سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ میں غیرجماعتی بلدیاتی الیکشن اور حلقہ بندیوں سے متعلق فیصلے میں واضح نہیں حکم جاری نہیں کیا۔ فاضل عدالت نے اٹارنی جنرل کو سپریم کورٹ سے وا ضح طور پرحلقہ بندیوں اور غیر جماعتی طور پر بلدیاتی انتخابات کروانے سے متعلق حکم لے کر عدالت میں پیش ہوں۔ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ ملک میں سیاسی جماعت ہی نہیں ہوگی تو حکومت کیسے بنے گی۔ عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن شیڈول معطل نہیں کررہی غیرجماعتی بنیاد پر الیکشن آرٹیکل140اے کی خلاف ورزی ہے۔ فاضل عدالت نے 3اپریل کو اٹارنی جنرل پاکستان کو آئینی نکات پر بحث کرنے کاحکم دیدیا جبکہ مزید قرار دیا کہ آئندہ سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔