جنیوا (وقائع نگار خصوصی) سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے دنیا بھر کی پارلیمانوں پر تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے مثبت بیانیہ وضع کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے اور ان کو سہولیات کی فراہمی کے لیے موثر پالیسیاں بنانے اور بہتر قانون سازی کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات اور ہم آہنگی کے ذریعے ہم ملکی، علاقائی اور عالمی سطح پر ہونے والی ہجرت کی روک تھام کے لیے موثر فریم ورک بنا سکتے ہیں۔ جنیوا سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں بین الپارلیمانی یونین کی جنرل اسمبلی کے 138ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سپیکر نے کہا کہ جمہوریت صرف انتخابات کا نام ہی نہیں بلکہ یہ افہام و تفہیم، باہمی احترام، قانون کی حکمرانی اور سماجی و اقتصادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے کا اہم ذریعہ ہے۔ رواں سال بین الپارلیمانی یونین کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موضوع ”تارکین وطن اور پناہ گزنیوں کے عالمی نظام کو مضبوط بنانے اور حقیقت پر مبنی پالیسیاں وضع کرنے کی ضرورت“ پر بات کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ موجودہ وقت میں جب پناہ گزینو ں اور تارکین وطن کو عوامی سطح پرنفرت، تحقیر اور بیزاری جیسے مسائل کا سامنا ہے جنرل اسمبلی کی طر ف سے اس موضوع کو زیربحث لانا بروقت اور صحیح اقدام ہے۔ سپیکر نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں 258 ملین سے زائد افراد غیر ملکیوں کی حیثیت سے رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تارکین وطن میں روز گاہ اور بہتر مستقبل کی تلاش میں دوسرے ممالک میں سکونت اختیار کرنے والوں کے علاوہ وہ بدقسمت پناہ گزین بھی شامل ہیں جو دہشت گردی، خوف اور پراسیکیویشن کی وجہ سے دوسر ے ممالک میں پناہ حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کئی دہائیوں سے پناہ گزنیوں کی میزبانی کا وسیع تجربہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 80فی صد سے زاہد پناہ گزین ترقی پذیر ممالک میں رہ رہے ہیں جنہیں پہلے ہی سے سماجی و اقتصادی چیلنجوں کا سامنا ہے۔
ایاز صادق