لاہور (نیوز ڈیسک) مودی حکومت نے تقسیم ہند کے بعد پاکستان چلے جانے والے نوابوں، مہاراجوں اور اہم شخصیات کی بھارت میں چھوڑی گئی9400 قیمتی جائیدادوں کو نیلام کرنے کے لئے کارروائی شروع کر دی اس اقدام سے اندازہ ہے حکومت کو ایک کھرب روپے سے زائد آمدن ہو گی اس حوالے سے بھارتی وزارت داخلہ کی ہدایت پر ملک کے ہر ضلع میں ایسی جائیدادوں کی صحیح مالیت واہمیت کے تعین کے لئے کمیٹیاں قائم کر دی گئیں ہر کمیٹی کی سربراہی اس ضلع کا مجسٹریٹ کرے گا۔ مودی سرکار ”دشمن کی جائیدادوں“ کو ضبط اور نیلام کرنے کے حوالے سے ترمیمی قانون پچھلے برس جاری کر چکی۔ علاوہ ازیں بھارتی وزارت داخلہ میں مرکزی سطح پر اینمی پراپرٹی ڈسپوزل کمیٹی قائم کی جا رہی ہے جو ضلعی کمیٹیوں اور انتظامیہ سے کوآرڈینیشن کرے گی۔ واضح رہے کہ نواب آف بھوپال، راجہ صاحب محمود آباد کی حیدرآباد، لکھن¶ اور آگرہ سمیت مختلف شہروں میں کروڑوں روپے کی قیمتی جائیدادوں کے علاوہ ممبئی میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کی رہائش گاہ جناح ہاﺅس کو بھارتی حکومت نے دشمن کی جائیداد قرار دے کر تحویل میں لے رکھا ہے۔
دشمن جائیدادیں/بیچنا
بھارتی حکومت نے ”دشمن کی جائیدادیں“ بیچنا شروع کر دیں، نواب آف بھوپال کی املاک ممبئی کے جناح ہاﺅس کو بھی خطرہ
Mar 27, 2018