2005 کا زلزلہ، سپریم کورٹ نے فنڈز غیر ملکی امداد کی تفصیلات طلب کرلیں

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ نے 2005کے زلزلہ متاثرین کی بحالی اور زلزلہ فنڈز میں خوردبرد سے متعلق میں غیر ملکی امداد کی تمام تفصیلات طلب کر لیں۔ عدالت نے زلزلہ زدگان کی بحالی کے منصوبوں کے جائزہ کیلئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مانسہرہ کو انسپکشن کا حکم دیدیا۔ اٹارنی جنرل اور چیف سیکرٹری کے پی کے کو بھی ذاتی حیثیت سے طلب کر لیا گیا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے زلزلہ متاثرین کے لیے آنے والی امداد میں خورد برد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن جج سے انکوائری کر ا رہے ہیں،، ٹی اور آر بتائیں۔چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ زلزلہ متاثرین کے لئے کیا ترقیاتی کام ہوئے، اربوں روپے کے فنڈز ایرا کو ملے۔ چیف جسٹس کے استفسارپرنمائندہ ایرا نے بتایا کہ ایرا کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عمر حیات ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ کہاں ہیں لیفٹیننٹ جنرل؟؟ نمائندہ ایرا نے بتایا کہ این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ہی ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ پیرا کا سربراہ کون ہے؟؟؟ عدالت نے زلزلہ زدگان کی بحالی سے متعلق جائزہ کیلئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مانسہرہ کو انسپکشن کا حکم دیدیا،،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سے تین ہفتوں میں جواب اور2005 کے زلزلے کے دوران غیر ملکی امداد کی تمام تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

ای پیپر دی نیشن