خسرو بختیار کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی امور خارجہ کا اجلاس ہوا،اراکین نے وزارت خارجہ کے سیکیورٹی بلاک کی تعمیر ی لاگت میں چار سے پانچ سو فیصد اضافے پر تحفظات کا اظہار کیااور کہامنصوبے کی منظوری کے دو سال تک اس کی تعمیر شروع نہیں کی جاسکی۔ سپیشل سیکریٹری وزارت خارجہ نے بتایا کہ سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کے کہنے پر ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی جب کہ دو ہزار پانچ کے زلزلے اور فائیو سٹار ہوٹل میں دہشت گردی کے باعث سیکیورٹی بلاک کے ڈیزائن بدلے گئے۔کمیٹی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اور سیکریٹری خارجہ سمیت ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی ۔محمود اچکزئی کاکہناتھا کہ سترہ سال میں تو تاج محل بھی تعمیر ہو گیا تھا لیکن دفترخارجہ چھوٹا سا بلاک تعمیر نہیں کرسکا، کمیٹی نے سفارش کی کہ مستقبل میں دفتر خارجہ منصوبوں سے پہلے ڈیزائن کی منظوری لے،منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے ماہرین پر مشتمل خصوصی سیل بھی تشکیل دیا جائے۔