اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ آف پاکستان نے میڈیکل سٹور پر غیر رجسٹرڈ ادویات فروخت کرنے کے مرتکب دو ملزمان عامر شہزاد اور قیصر شہزاد کی ا پیلوں کی سماعت کے دوران ملزمان کو جرمانہ ادا کر کے رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے ،جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت کی تو جسٹس قاضی محمد امین نے ملزم کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے موکل کے اوپر تو الزام ثابت ہو چکا ہے جس پرانہوںنے کہا کہ کیس ثابت نہیں ہوا ہے ،فا ضل جج نے کہا کہ اس نے اپنی دکان پر کلرک بٹھایا ہوا تھا،جہاں پر غیر رجسٹرڈ ادویات فروخت ہو رہی تھیں، کیا ایک فرضی کہانی کو مان لیا جائے ایک ملزم موقع سے گرفتار ہوا دوسرا بعد میں گرفتار کیا گیا ہے ،جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ آپ نے عدالت میں اپنے موکل کا کوئی لائسنس پیش نہیں کیا اور نہ ادویات کی رجسٹریشن کا کوئی ثبوت دیاہے جبکہ آپ کے موکل نے حلف نامہ بھی دے دیا کہ دوبارہ ایسا کام نہیں ہو گا،انہوںنے ریمارکس دیئے کہ شہر میں جگہ جگہ اس طرح کے لوگ موجود ہیں، جو شہریوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں،بعد ازاں فاضل عدالت نے مذکورہ حکم جاری کرتے ہوئے اپیل نمٹا دی ،یاد رہے کہ ٹرائل کورٹ نے جرم ثابت ہوجانے پر ملزمان کو 5 سال قید اور ایک لاکھ روپیہ جرمانے کی سزا سنائی تھی،جس کے خلاف اپیل پر اور ہائی کورٹ نے بھی اس فیصلے کو برقرار رکھا تھا ،جس کے خلاف ملزمان نے سپریم کورٹ میں یہ اپیل دائر کی تھی ۔
غیر رجسٹرڈ ادویات فروخت پردو ملزمان کوجرمانہ ادا کر کے رہا کرنے کا حکم
Mar 27, 2020