لاہور (نیوز رپورٹر) شہباز شریف نے لاک ڈائون کے دوران خوراک اور ادویات کی فراہمی کا پلان جاری کردیا۔ یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے ملک بھر میں خوراک اور ادویات کی فراہمی شروع کی جائے۔ ٹیلی فون لائنز، موبائل اپلیکیشن کو استعمال کرکے شہری گھروں سے آرڈر لکھوائیں۔ ڈاک خانے، این ایل سی کے عملے اور گاڑیوں کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ملک بھر میں اشیائے ضروریہ اور دیگر سامان کی ترسیل کے لئے ریلوے فریٹ استعمال کیا جائے۔ بیت المال، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر سبسڈیز کو جمع کرکے خوراک اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم کی جائیں۔ اپوزیشن لیڈر نے اپنے ایک بیان میں کہا یہ خدمات انجام دینے والی افواج، عملے کو حفاظتی لباس اور دیگر ضروری سامان دیا جائے۔ مسلح افواج، رینجرز، پولیس، ڈاکٹرز، نرسز، طبی عملہ اور عوامی خدمات انجام دینے والے افسروں اور ملازمین کو سلام پیش کرتا ہوں۔ فرنٹ لائن سولجرز کی حفاظت یقینی بنائی جائے، پوری قوم کی زندگی کی ضمانت ہے۔ اشیاء کی فراہمی میں انہیں وائرس سے محفوظ بنانے کا خاص خیال رکھا جائے۔ اس عمل میں نجی شعبے کی بھی مدد لی جاسکتی ہے، کارپوریٹ سیکٹر مدد کرسکتا ہے۔ ملک میں کرونا کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مکمل لاک ڈائون ناگزیر ہے۔ نئے کیسز کے سامنے آنے کے بعد حکومت مزید لاک ڈائون کرنے کے فیصلے میں تاخیر کی غلطی نہ کرے۔ میونسپل عملے کے ذریعے تمام شہروں میں جراثیم کش سپرے کا سلسلہ فی الفور شروع کیا جائے۔ حکومت چین سے درخواست کی جائے کہ شہروں میں جراثیم کش سپرے کرنے والی مشینری فراہم کرے۔ حکومت کا معاشی پیکج ناکافی ہے اور نامکمل ہے، اپوزیشن کی جامع تجاویز کو شامل کیا جائے۔ پارلیمانی کمیٹی کو’’پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی‘‘ کا درجہ دے کر مستقل حیثیت دی جائے۔ کمزوریوں کی نشاندہی اور تجاویز مرتب کرے تاکہ اصلاح احوال کا فوری اقدام ہوسکے۔ یاد رکھنا ہوگا کہ اس وقت حکومتی سطح پر ایک ذرا سی غلطی کی قیمت پاکستانیوں کی قیمتی جان ہے۔ ہم نے یہ نقصان ہونے سے بچانا ہے۔ قومی بقاء اور سلامتی کا معاملہ ہے اس لئے عقل کل ہونے کے خبط سے سب کو باہر آنا ہوگا۔ صدق دل، ایمانداری، مشاورت اور تجربے سے کہتا ہوں ہم سب مشاورت پر مبنی اقدامات سے قوم کو بچا سکتے ہیں۔ کاندھے سے کاندھا ملا کر۔ مشاورت سے بہترین حل ڈھونڈ کر آگے بڑھا جائے۔ فی الفور نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا جائے۔ صوبہ سندھ حکومت کا چارٹر آف ڈیمانڈ وفاق کو بھجوایا جائے۔ وفاق اس پر فوری عمل کرے۔ مشترکہ مفادات کونسل کا روزانہ کی بنیاد پر اجلاس بلایا جائے۔ لوکل گورنمنٹ پنجاب کو فی الفور بحال کیا جائے۔ حکومت ہر سطح پر طبی اور معاشی مینجمنٹ کو یقینی بنائے۔ پالیسی ریٹ کم ازکم 4 فیصد کم کیا جائے۔ علاوہ ازیں شہبازشریف نے کہا ہے شاہدرہ میں آتشزدگی کے واقعہ کی تحقیقات کرائی جائے۔ نااہلی اور غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔شہباز شریف نے ڈاکٹرز کے لئے حفاظتی سامان کی پہلی کھیپ سائرہ افضل تارڑ‘ خواجہ سلمان رفیق‘ خواجہ عمران نذیر اور عطاء اللہ تارڑ کے حوالے کر دی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی ہدایت پر ڈاکٹرز طبی عملے کی حفاظت کیلئے سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔ پہلی کھیپ میں5ہزار حفاظتی لباس اور 5ہزار ماسک شامل ہیں۔