کمانڈر رائل سعودی لینڈ فورسز لیفٹیننٹ جنرل فہد بن عبد اللہ المطیر نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔ جس میںعلاقائی سلامتی کی صورتحال ،دونوں افواج کے مابین دفاع، سلامتی اور فوجی تربیت کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل فہد بن عبد اللہ المطیر نے خطے میںامن و امان خصوصاً افغان امن عمل میں پاک فوج کی مخلصانہ کوششوں کی تعریف کی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاک فوج سعودی عرب کے ساتھ اپنے قریبی برادرانہ تعلقات کی بہت قدر کرتی ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ہمیشہ سے تعلقات مثالی رہے ہیں۔سعودی عرب نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کیا جبکہ پاکستان نے سعودی عرب کو دفاعی حوالے سے مضبوط بنانے میں ہراول دستے کا کام کیا ہے۔امریکہ میں حکومت کی تبدیلی سے ایشیا کا منظر نامہ بدل رہا ہے۔بھارت کی طرف سے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تعلقات میں دراڑیں ڈالنے کی سازشیں کی گئیں۔جو اب اُلٹی پڑ رہی ہیں۔امریکہ نے جمال خشوگی قتل کیس میں براہِ راست سعودی خاندان پر الزامات لگائے تو سعودی عرب کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا۔اکستان نے اس موقع پر سعودی عرب کے موقف کی بھر پور تائید کی جس سے پاکستان اور سعودی عرب مزید قریب آگئے۔سعودی عرب نے یمن کے حوثی قبائل کو جنگ بندی کی پیشکش کی ہے۔ جس کا پاکستان کی طرف سے خیر مقدم کیا گیا اور پاکستان اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کو بھی تیارہے۔اب کمانڈر رائل سعودی لینڈ فورسز لیفٹیننٹ جنرل فہد بن عبد اللہ المطیر کا دورہ پاکستان اور انکی جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی سمیت ہر حوالے سے تعلقات میں مزید قربت اور گرم جوشی کا سبب بنے گی۔