کابل/ بیجنگ (آئی این پی)بیجنگ کی جانب سے اگلے ہفتے افغانستان کے پڑوسی ملکوں کی ایک اہم میٹنگ کی میزبانی سے قبل چینی وزیر خارجہ نے کابل کا اچانک دورہ کیا۔ طالبان نے چین کو افغان سرزمین سے کسی طرح کی فکر نہ کرنیکی یقین دہانی کرائی ہے۔چینی وزیر خارجہ وانگ ڑی جمعرات کے روز اچانک کابل کے دورے پر پہنچ گئے۔ گزشتہ اگست میں طالبان کے اقتدار پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سے چین کے کسی اعلی ترین رہنما کا افغانستان کا یہ پہلا دورہ تھا۔ انہوں نے نائب وزیر اعظم عبدالغنی برادر اور وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ با ت چیت کی۔دورے کے بعد دونوں ملکوں کی طرف سے جاری بیانات میں کہا گیا ہے کہ چینی رہنما کے اس دورے سے باہمی سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ افغانستان کے نائب وزیر اعظم عبدالغنی برادر کے دفتر سے جاری ایک بیان میں چینی وزیر خارجہ کو کہا گیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے ابھرنے والے کسی بھی طرح کے خطرے کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔افغان وزارت خارجہ کے ترجمان کے ایک بیان کے مطابق وانگ ڑی نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات میں کان کنی کے شعبے میں کام شروع کرنے اور چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انفراسٹرکچر انیشی ایٹو میں افغانستان کے ممکنہ کردار سمیت سیاسی اور اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین سی پیک کی توسیع کو افغانستان تک فروغ دینے کے لیے تیار ہے جس سے افغان سرزمین علاقائی روابط کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرے گی۔