لاہور+ گوجرانوالہ+ اسلام آباد+ راولپنڈی+ کراچی (خصوصی نامہ نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگاران) حکمران جماعت تحریک انصاف کی جانب سے امر بالمعروف کے جلسے جبکہ مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام ف کی جانب سے مہنگائی مارچ کے سلسلے میں قافلے اسلام آباد کی طرف رواں دواں رہے۔ جلسے اور مارچ کے حوالے سے تینوں جماعتوں کے قافلے ملک کے مختلف شہروں سے روانہ ہو ئے ہیں۔ تحریک انصاف آج 27 مارچ کو وفاقی دارالحکومت میں جلسہ ہے جبکہ مہنگائی مارچ کے لیے پی ڈی ایم کے قافلے 28 مارچ کو اسلام آباد پہنچیں گے۔ جلسے میں شرکت کے لئے پی ٹی آئی کا کراچی کینٹ سٹیشن سے قافلہ خصوصی ٹرین کے ذریعے اسلام آباد روانہ ہوا۔ رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی اور رکن سندھ اسمبلی شہزاد قریشی کی قیادت میں خصوصی ٹرین کے ذریعے خواتین اور مرد پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد روانہ ہوئی، خصوصی ٹرین میں 18 بوگیاں لگائی گئیں۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی جلسہ میں شرکت کے لیے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدور مریم نواز اور حمزہ شہباز کی قیادت میں مہنگائی مکاؤ مارچ کا آغاز لاہور سے ہوا۔ روانگی سے پہلے مریم نواز نے والدہ کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ پڑھی۔ شہر بھر میں لانگ مارچ کے حوالے سے بینرز لگائے گئے ہیں۔ رات گئے مارچ گوجرانوالہ پہنچ گیا۔ آج 27 مارچ کو مہنگائی مکاؤ مارچ گوجرانولہ سے اسلام آباد روانہ ہوگا۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے مہنگائی مکاؤ مارچ میں بھرپور شرکت کی عوام کو دعوت دی ہے۔ ترجمان مسلم لیگ ن خیبر پی کے اختیار ولی خان کے مطابق لانگ مارچ کے لیے مسلم لیگ ن خیبر پی کے کا قافلہ 28 مارچ کو پشاور سے روانہ ہوگا، ادھر اسلام آباد میں آج 27 مارچ پریڈ گراؤنڈ شکر پڑیاں میں پی ٹی آئی کے جلسے، وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد، حکومت اور اپوزیشن جلسوں اور لانگ مارچ کے لیے وفاقی دارالحکومت میں اضافی نفری طلب کرلی گئی۔ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں امن وامان قائم رکھنے کے لیے پنجاب سے مزید پولیس فورس اور وسائل طلب کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر پنجاب پولیس کے دو ہزار افسر و جوان اسلام آباد میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے خدمات سرانجام دیں گے۔ سکیورٹی بڑھادی گئی، کنٹینرز بھی پہنچ گئے۔ حکومت اور اپوزیشن کے جلسوں اور مارچ کی سکیورٹی اور روٹس کے لئے اسلام آباد انتظامیہ اور وزارت داخلہ کی تیاریاں مکمل ہیں۔ دارالحکومت اسلام آباد میں مختلف مقامات پر کنٹینرز رکھ دیئے گئے ہیں۔ وزیر قانون پنجاب محمد بشارت راجہ کی زیر صدارت اجلاس میں اسلام آباد میں سیاسی جلسوں کے سکیورٹی پلان کا جائزہ لیا گیا۔ جلسوں کے قافلوں کی سکیورٹی اور کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی ہدایات جاری کی گئیں صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق ریڈزون میں عام ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہوگا، کشمیر چوک سے راول ڈیم چوک تک بھی کسی ٹریفک کو گزرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ پریڈ گرائونڈ شکرپڑیاں میں جلسہ کیلئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کرلئے گئے سٹیج پر صرف مرکزی قائدین کے بیٹھنے کیلئے جگہ ہوگی دیگر تمام اہم پارٹی رہنماء پنڈال میں لگائی گئی نشستوں پر بیٹھیں گے۔ جلسہ کا وقت اتوار کو دن تین بجے مقرر کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، پارلیمانی سیکرٹری شیخ راشد شفیق کے ساتھ اپنے جلوس کی قیادت کرتے ہوئے لال حویلی سے دن دو بجے جلسہ گاہ روانہ ہوں گے جلسہ کے سکیورٹی انتظامات کی نگرانی بھی وزیر داخلہ خود کریں گے۔ پنجاب کے مختلف اضلاع سے جے یو آئی (ف) کے قافلے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئے۔ لاہور سے مہنگائی مارچ مینار پاکستان چوک سے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان اور امیر لاہور مولانا نعیم الدین کی قیادت میں روانہ ہوا، قافلے میں مفتی عبدالحفیظ، قاری امجد سعید رحیمی، مولانا سلیم قادری، افضل خان، حافظ اشرف گجر، حافظ فہیم الدین، قاری عمران رحیمی، حافظ غضنفرعزیز، حافظ نصیر احرار، مولانا عبدالمنان انبالوی، قاری امجد سعید، مولانا عمیر مہمند، حافظ بلال درانی، قاری جمیل الرحمٰن اختر، قاری منظور الحسن چترالی، مولانا بشیر یوسف زائی، مولانا گل نایاب، حافظ حیدر علی، قاری زکریا، مولانا نعمت اللہ، حافظ ریاض احمد، حافظ عبدالواجد، حافظ شفیق، حاجی محسن امین، بلال لیاقت، حاجی عابدناز، حافظ عامر، قاسم افضل، حسنین نعیم، حافظ امیر حمزہ، حافظ عبدالصمد، ذیشان اوردیگر بھی قافلے میں شامل تھے۔ مولانا محمد امجد خان نے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی مارچ کا فیصلہ دو ماہ پہلے ہوا تھا، فضل الرحمن قوم کی آواز بن چکے ہیں، لوگ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے تنگ آچکے ہیں۔ فیروزوالہ سے نامہ نگار کے مطابق مسلم لیگ(ن) پی پی 137 فیروزوالہ مسلم لیگ (ن) پی پی 138,139کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے ایم پی اے پیر محمد اشرف رسول، ایم پی اے میاں عبدالرئوف محمود اختر گورائیہ ، طارق محمود ڈوگر ، سابق چئیرمین فیروزوالہ حاجی ریاض احمد گجر ، سابق وائس چئیرمین چوہدری زمان بھلہ ، چوہدری محمد علی ایڈووکیٹ ،سٹی صدر مقصود احمد بٹ مسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ کے چیف آرگنائز پیر حسنی رسول ایڈووکیٹ پی پی 138ونڈالہ دیال شاہ کے راہنما رانا وقاراحمد خاں ، ملک ضیا ء اللہ ، میاں مشتاق احمد، چوہدری شہباز اصغر نے قافلوں کی شکل میں مسلم لیگ (ن) کے مہنگائی مارچ قافلے کے مرکزی قائدین حمزہ شہباز اور مریم نواز کا والہانہ استقبال کیا ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ قائدین نے کہا کہ نا لائق حکمرانوں نے ملک کا دیوالیہ کر دیا اور ملک میں مہنگائی اور بیروزگار ی نے غریب آدمی کو دو وقت کی روٹی سے محروم کر دیا۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ جب جلوس اسلام آباد پہنچے گا تو حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا۔ نااہلی‘ نالائقی‘ مہنگائی اور بیروزگاری میں پسے عوام نواز شریف کو آواز دے رہے ہیں۔ نواز شریف نے جس کام میں ہاتھ ڈالا اﷲ نے سرخرو کیا کبھی حمزہ کی ذمے داری لگی‘ کبھی میری اور کبھی ہم دونوں کی ذمے داری لگی اب جا جا کر لوگوں کی منتیں کر رہا ہے لیکن اب کچھ نہیں ہو گا۔ حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گی۔ عمران نیازی کو اقتدار سے الگ کر کے عوام کی عدالت میں پیش کریں گے۔ عوام نے عمران خان پر عدم اعتماد کر دیا ہے۔ عمران خان کو مشورہ ہے کہ استعفیٰ دیں اور عوام سے معافی مانگیں ہم نکل چکے ہیں اور عوام کا جم غفیر ساتھ ہے ایک تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی اور دوسری تحریک عوام نے سڑکوں پر پیش کر دی ہے عمران نیازی کو گھر جانا ہو گا ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ فضل الرحمنٰ نے کہا ہے کہ یہ حکومت ایک گرتی ہوئی دیوار ہے اسے دھکا دینے کی ضرورت ہے۔ پورا ملک اسلام آباد کی طرف امڈا ہوا ہے۔ ملک میں مہنگائی ہے عام آدمی کی زندگی برباد ہو چکی ہے۔ ملک معاشی و اخلاقی لحاظ سے ڈوب رہا ہے۔ ہم نے اسے بچانا ہے۔ 28 کو جلسہ ہو گا۔ پورے ملک سے لوگ حکومت کے خلاف نکل رہے ہیں قوم جلد یوم نجات منائے گی سب چاہتے ہیں یہ حکومت جائے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق مہنگائی مکاؤ مارچ سے قبل پہلوانوں کی جانب سے ویلکم مریم نواز‘ حمزہ شہباز ریلی نکالی گئی۔ پہلوانوں نے روایتی لباس پہن کر جی ٹی روڈ پر دھمال ڈال کر قائدین سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔امر بالمعروف جلسہ میں تحریک انصاف نے ملک بھر سے دس لاکھ افراد کی شرکت کا ٹارگٹ مقرر کیا ہے۔ جلسے میں وزیراعظم عمران خان کا خطاب اہم ہوگا۔ جنہوں نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ اس جلسے میں قوم کو سرپرائز دیں گے۔ ہفتہ کے روز بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کے کارکنان اور رہنماء پریڈ گرائونڈ کی جلسہ گاہ میں پہنچے۔ سلفیاں، ویڈیوز اور تصاویر بنائیں۔ جلسہ گاہ کا دوپہر کے بعد سے ڈی جے مسلسل سائونڈ سسٹم چیک کرتے رہے، جلسہ گاہ میں لائٹنگ کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔