اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین پی پی بلاو بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان پر آئی ایس آئی کو استعمال کرنے کا الزام لگا دیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میرے خلاف تحقیقات کیلئے آئی ایس آئی کو استعمال کیا گیا۔ بلاول بھٹو کے ناشتے‘ دھوبی کے بل کی تحقیقات کرو بوٹ پالش ختم کر دی بوٹ چاٹنے پر اتر آئے ہو۔ ایسے بوٹ پکڑے ہیں کہ ایسا کسی نے نہیں کیا تھا۔ انہوں نے نیوٹرل کو جانور کہا اب یہ نیوٹرل سے معافی مانگ رہے ہیں۔ عمران خان جھوٹ بولنا بند کرو ورنہ ہم سچ بولنا شروع کر دیں گے۔ خاتون اول کی کرپشن سامنے لائیں گے پتہ ہے عثمان بزدار نے وزارت اعلیٰ کیلئے کہاں پیسہ دیا تھا یہ چاہتے ہیں کہ ادارے ٹائیگر فورس کی طرح کام کریں۔ عمران خان جنگل کا قانون چاہتا ہے آپ کو جنگل کے قانون کی اجازت نہیں دیں گے ایسے عہدے کی سلیکشن سلیکٹرز کا کام نہیں اتحادیوں کو جلسے تک روکنے کی استدعا کر رہا ہے۔ ہماری کرپشن نہیں ملی تو کہتے ہیں اردو کمزور ہے پہلے اپنے تین بچوں کو اردو سکھاؤ میری اردو 30 سال کی عمر میں کمزور ہے آپ تو 70 سال کے ہونے کے باوجود درست اردو نہیں بول سکتے۔ اداروں کو متنازعہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا ہے کہ کھلاڑی کو زبردستی وزیراعظم بنا کر ملک پر ظلم نہیں کرنا چاہیے تھا۔ پارا چنار میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یہ مدینے کی ریاست نہیں اس ریاست کے نام کی توہین ہے، یہ کیسی ریاست مدینہ ہے جس میں امیر کے لیے ریلیف اور غریب کے لیے مہنگائی ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ معاشی ناکامی اور بحران کی وجہ سے تاریخی مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں، عمران خان کہتے تھے کہ ایک کروڑ نوکریاں دوں گا اور آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا لیکن آئی ایم ایف کے پاس جاکر ملک کی معاشی خود مختاری کا سودا کیا گیا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کوئی اپنی غلط تسلیم کرنے پر تیار نہیں لیکن وقت آ گیا ہے کہ مل کر پاکستان کو ڈوبنے سے بچائیں، وقت کے فرعون کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیے اور وقت کے یزید کے خلاف آج ہم کھڑے ہیں، ہم تعداد میں تیسری لیکن کردار میں پہلی جماعت ہیں۔ بلاول نے کہا کیا مذاق ہے عمران اقتدار بچانے کیلئے ملک تباہ کرنے کو تیار ہیں۔ اگر 172 ممبرز لا سکتے ہو تو آج لے آؤ ہم تمھیں وزیراعظم مان لیں گے لیکن آپ نہیں لا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے عمران خان کہتے تھے کہ اگر تحریک عدم اعتماد ہے تو لے آؤ، ہم تو 8 مارچ سے انتظار میں ہیں لیکن یہ کیسا کپتان ہے کہ پچ چھوڑ کر بھاگ رہا ہے، عمران خان تھوڑا سپورٹس مین سپرٹ دکھاؤ، کھلاڑی بنو، بہادر ہو تو مقابلہ کرو، غیرت ہے تو سامنے آؤ۔ اب بوٹ پالش بھی عمران خان کے کام نہیں آئے گی، یہ دھمکیاں دیکر پیٹ پیچھے بھیک مانگ رہے ہیں، وزیراعظم پہلے نیوٹرل پر تنقید کرتے تھے اور اب نیوٹرل پر معافی مانگ رہے ہیں۔مزید برآں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو چیلنج کیا ہے کہ سپورٹ مین سپرٹ دکھائو، بہادر بنو، غیرت ہے تو مقابلہ کرو، 172 اراکین پارلیمنٹ میں لاؤ، نہیں تو بنی گالہ جا کر بیٹھو۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران اقتدار بچانے کے لئے پاکستان کو تباہ کر رہا ہے۔ اس نے خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا ہے۔ یہ تو بیرون ملک کے ایجنٹ سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں اور بھارت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کرتے ہیں۔