کراچی (نیوز رپورٹر)ایڈمنسٹریٹر کراچی،مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ گزشتہ ساڑھے تین سال میں عمران خان کی حکومت نے کراچی سے کئے گئے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا، کراچی کے لئے 162 ارب روپے کا پیکیج کہاں ہے، 1100 ارب دینے کا اعلان کیا نہیں دیئے،حیدرآباد میں یونیورسٹی کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا لیکن تعمیر نہیں ہوسکی، گورنر ہائوس کو یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا گیا تھا اب تک نہیں بنی، عمران خان کل اپنی حکومت کے خلاف پاور شو کرنے جا رہے ہیں اور وہ اس پاور شو میں اپنی ناکامیوں کو بیان کریں گے، اس طاقت کے مظاہرے کا عمران خان کے خلاف پیش کی گئی قرارداد سے کوئی تعلق نہیں ہے، اصل بات 172 ارکان قومی اسمبلی کا پورا ہونا ہے، امید ہے کہ پیر کے روز اسپیکر صاحب قرارداد ایوان میں لے آئیں گے، نہیں معلوم کہ وفاقی حکومت کب ایئرپورٹ بند کر دے اور اسلام آباد کو سیل کردے اس لئے بعض ممبران قومی اسمبلی اسلام آباد میں پہلے سے موجود ہیں، نیت صاف ہوتی ہے تو منزل بھی آسان ہوجاتی ہے، کسی بھی سیاست جماعت سے ملنے جلنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ایم کیو ایم کے سامنے یہ بات بالکل صاف ہے کہ ان کے مینڈیٹ کی چائنا کٹنگ عمران خان نے کی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولو گرانڈ میں برڈ آوری اور لائٹنگ سسٹم کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، میونسپل کمشنر سید افضل زیدی، ڈی ایم سی ساتھ کی ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر افشاں رباب، پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری شکیل چوہدری، ضلع جنوبی کے صدر خلیل ہوت، جنرل سیکریٹری کرم اللہ وقاصی، سابق ایم این اے ہمایوں خان، ڈائریکٹر جنرل پارکس جنید اللہ خان اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ گلشن جناح میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ آتے ہیں، کراچی کے پارکوں میں بنیادی چیزوں کی کمی تھی، پارکوں اور کھلے مقامات کو بہتر کرنا شروع کیا ہے اور آج یہاں برڈ آوری بنائی گئی ہے کیونکہ بچوں کو پرندے دیکھنے کا بہت شوق ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ رات کے وقت گلشن جناح میں اندھیرا رہتا تھا اس پارک کو روشن کرنے کے لئے لائٹنگ ٹاورز لگائے گئے ہیں تاکہ رات کے اوقات میں لوگ تفریح کی غرض سے آسکیں، شہریوں کے لئے پارک میں چائے اور کھانے پینے کی اشیا کا اسٹال بھی شروع کیا گیا ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ ہمارا واحد ملک ہے جہاں پارکوں میں کھانے پینے کی اشیا نہیں ملتی، انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک میں پارکوں اور کھلے مقامات پر ہر قسم کی سہولیات مہیا کی جاتی ہیں خصوصا کھانے پینے کی اشیا دستیاب ہوتی ہیں، لندن کے سب سے بڑے ہائیڈ پارک میں ریسٹورنٹ موجود ہے اور آئسکریم تک مل جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ایف۔ 9 پارک میں کھانے پینے کی اشیا کی دستیابی کا سلسلہ شروع کیا گیا تو سپریم کورٹ میں ان کے خلاف درخواست دائر کردی گئی، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ کراچی کے پارکوں میں تبدیلی کا اختیار عوام کے نمائندوں کے پاس ہونا چاہئے، کے ایم سی کی کونسل فیصلہ کرے کہ پارکوں میں کس قسم کی سہولتیں مہیا کرنی ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ کچھ کرسکیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پارکنگ کے حوالے سے بہت سارے کرپشن کے الزامات ہیں میں پارکنگ فیس لینے کے حق میں نہیں ہوں، میرے خیال سے پارکوں میں گاڑیوں کے لئے پارکنگ فیس نہیں ہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ قریب ہے میری دعا ہے کہ اللہ تعالی ہم پر خصوصی شفقت فرمائے اور عوام جس مہنگائی میں پس رہے ہیں اس سے نجات دے۔