اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے موجودہ کرشنگ سیزن کے دوران شوگر سیکٹر پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے کامیاب نفاذ کے ذریعے ایک اوراہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ چینی کی پیداوار کا جدید ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم ایسی 79 شوگر ملوں پر کامیابی سے لاگو کیا گیا ہے جن کی ملک بھر میں موجود پیداواری لائنوں کی تعداد 151 ہے۔یاد رہے کہ وزیر اعظم نے خود 23 نومبر 2021 کو شوگر سیکٹر پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا آغاز کیا تھا جس کے بعد سے چینی کے تھیلے کو فیکٹری کے احاطے سے ہٹانے اور ٹیکس اسٹامپ کے بغیر مارکیٹ میں فروخت کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ پیداوار کی شفاف الیکٹرانک مانیٹرنگ کی وجہ سے تمام شوگر ملوں کو موجودہ کرشنگ سیزن کے دوران اپنی اصل کرشنگ اور پیداوار کا اعلان کرنا پڑا۔ ان کارروائیوں کے دوران ایف بی آر حکام نے قانون اور طریقہ کار کے مطابق ایسے بغیر مہر والے تھیلے قبضے میں لے لیے جو ٹیکس کی مہر کے بغیر فروخت کیے جا رہے تھے۔ وفاقی وزیر برائے محصولات و خزانہ شوکت ترین نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے کامیاب نفاذ پر ایف بی آر کو سراہا جس کی بدولت پاکستان میں ایک بار پھر چینی کی پیداوار ملکی ضرورت سے زیادہ ہوئی ہے ۔ اسی طرح چیئرمین ایف بی آروسیکرٹری ریونیو ڈویڑن ڈاکٹرمحمد اشفاق احمد نے بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی کارکردگی کو سراہا۔