پشاور‘ ایبٹ آباد (نوائے وقت رپورٹ) مردان سپورٹس کمپلیکس میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے اور کچلنے کے باعث کئی شہری زخمی ہوگئے۔ ساتھ ہی ٹانک میں خواتین نے آٹے کی من پسند افراد میں تقسیم کے خلاف سڑک پر دھرنا دے دیا۔ مردان میں آٹے کی تقسیم کے دوران بدنظمی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ شہریوں نے مردان نوشہرہ روڈ کو بند کر دیا جبکہ پولیس اور سپورٹس کمپلیکس گیٹ پر پتھراو¿ کیا۔ عوام کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی۔ لاٹھی چارج اور فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث کئی شہری زخمی ہوگئے۔ دریں اثنا آٹے کی مفت تقسیم پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے رنوال کے مقام پر خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ خواتین نے رنوال کے مقام پر ڈیرہ اسماعیل خان روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا جس کے سبب دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ خواتین نے الزام عائد کیا رنوال میں من پسند اور سفارشیوں کو آٹا دیا جارہا ہے جب تک آٹا نہیں ملتا احتجاج جاری رہے گا جب کہ آٹا ڈیلر نوید اللہ نے بتایا کہ آٹا کم آرہا ہے اور غرباءکی تعداد زیادہ ہے۔ بعد ازاں مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا اور رنوال کے مقام پر خواتین مظاہرین کے لیے آٹا کی دو گاڑیاں پہنچا دیں گئیں۔ ایبٹ آباد کے سستے بازار میں مفت آٹا تقسیم پوائنٹ پر آٹا لینے کیلئے آئی خواتین آپس میں لڑ پڑیں جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے خواتین کو ڈنڈوںسے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ پولیس کی جانب سے روزے کی حالت میں خواتین پر لاٹھیاں برسائی گئیں۔ موقع پر موجود خواتین نے کہا حکومت کی طرف سے مفت آٹا لینے سستے بازار میں آتی ہیں‘ لیکن ہمیں آٹے کی جگہ ڈنڈے مارے جاتے ہیں۔