اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے خبر دار کیا ہے عمران خان نے سیاست کو اس سٹیج پر لاکر کھڑا کردیا ہے جہاں اب یا تو وہ رہیں گے یا ہم رہیں گے ، ہم سمجھیں گے وجود کی نفی ہورہی ہے تو ہر حد تک جائیں گے،عمران سیاست میں جمہوری روایات، پرامن سیاسی ماحول پر یقین نہیں کرتے ،سیاست کو دشمنی بنا دیا ہے،عمران خان پر 40 کے قریب مقدمات ہیں،100 مقدمات درج ہونے کا جھوٹ ہے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اب ہمیں اپنا دشمن سمجھتے ہیں جبکہ ہم ان کو اپنا سیاسی مخالف سمجھتے تھے لیکن بات یہاں تک آگئی ہے وہ بھی ہمارا دشمن ہے۔ انہو ں نے کہا عمران خان نے ملکی سیاست کو وہاں لاکر کھڑا کردیا ہے جہاں دونوں میں سے ایک کا وجود باقی رہنا ہے اور اگر سمجھیں گے ہمارے وجود کی نفی ہورہی ہے تو ہم ہر اس حد تک جائیں گے جس میں اصولی، غیراصولی، جمہوری اور غیرجمہوری کی بات ختم ہوجائے گی۔رانا ثنا نے کہا کہ عمران خان نے سیاست کو اس سٹیج پر لاکر کھڑا کردیا ہے جہاں اب یا تو وہ منفی ہوں گے یا ہم اور یہ چیز انہوںنے خود پیدا کی ہے۔انہوں نے کہا جب موجودہ ڈائریکٹر جنرل آنٹر سروس انٹیلی جنس (ڈی جی آئی) اس وقت کے وزیراعظم عمران خان سے ملے تو ان سے پوچھا گیا ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کیا ہے جس پر ڈی جی آئی نے کہا معیشت، لیکن عمران خان نے کہا نہیں ملک کا سب سے بڑا مسئلہ اپوزیشن ہے۔وزیر داخلہ نے کہا عمران خان نے اس وقت کی اپوزیشن کو جڑ سے ختم کرنے کا حکم دیا ہوا تھا تاہم جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ ان کے ساتھ نہیں تھے۔وفاقی وزیر نے کہا جب عمران خان نے یہ واضح کیا اپوزیشن کو جڑ سے ہی ختم کرنا ہے تو اس لیے انہوں نے کہا تھا سعودی عرب کی طرح اختیارات ہوں تو پانچ سو لوگوں کو پھانسی لگا دوں اور اس کے بعد انہوں نے قانون پاس کرکے ریٹائر ججز کو اینٹی نارکوٹس، احتساب عدالت اور دیگر مقامی عدالتوں میں تعینات کرنا تھا جن کو ہائی کورٹ کے جج کے برابر مراعات ملنی تھیں.انہوں نے کہا ججز کو ان عدالتوں میں تعینات کرنا تھا جہاں ہمارے مقدمات جاری تھے اور ان ججز کی تعیناتی صدر مملکت نے کرنی تھی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ جب عمران خان نے یہ منصوبہ بنایا تو پھر اسٹیبلشمنٹ نے اس میں ان کا ساتھ نہیں دیا اور یہ جو کہہ رہا ہے باجوہ نے میرا ساتھ نہیں دیا تو وہ یہ ایجنڈا ہی تھا اور جب باجوہ صاحب نے ساتھ نہیں دیا تو اختلاف ہوگئے اور یوں معاونت ختم ہوگئی اور ان کے اتحادی جو پہلے سے ہی ناراض تھے وہ ہمارے پاس آگئے۔وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ملک میں آگ نہیں بلکہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے،2014 سے فتنہ خان ملک میں آگ لگانے کی کوشش کر رہا ہے جس نے دھرنے دیے، احتجاج کیے اور جب حکومت میں آیا تو انتقامی کارروائی کا گھٹیا طریقہ کار چلایا۔رانا ثنااللہ نے کہا جب تک ملک میں عمران نیازی کا وجود ہے ملک میں سکون نہیں آسکتا اور نہ ہی سیاسی استحکام آ سکتا ہے۔جنرل (ر) قمر جاوید باجودہ اور فیض حمید پر کورٹ مارشل کے بارے میں سوال پر وزیر داخلہ نے کہا مریم نواز پارٹی کی رہنما ہیں اور عوام میں بیان دے سکتی ہیں لیکن یہ فیصلہ کرنا اس ادارے کی ذمہ داری ہے، ان کےخلاف مقدمہ درج ہوگیا تو منع نہیں کریں گے بلکہ اللہ کرے ملک کا جمہوری نظام اتنا مظبوط ہو وہ ایسی چیزوں کا حساب لے سکے لیکن میرا خیال نہیں اتنی جلدی یہ نظام اس قابل ہوگا۔آڈیو اور وڈیو لیک پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا عمران خان ان ویڈیو کو چیلنج کریں، ہم فارنزک کراتے ہیں اور پھر قوم کو بتائیں یہ جعلی آڈیو اور ویڈیو بنائی گئی ہیں۔
رانا ثنا