کراچی‘ لاڑکانہ (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) سندھ کے 15 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ ہوئی۔ حیدر آباد، لاڑکانہ، جامشورو، بدین، سکھر، سانگھڑ کی یوسیز پر صبح 8 بجے شروع ہونے والی پولنگ شام 5 بجے تک جاری رہی۔ 27 یونین کونسلز میں پولنگ ہوئی۔ رمضان المبارک اور اتوار کا روز ہونے کے باعث پولنگ کا عمل سست روی کا شکار رہا۔ پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے امیدواروں میں مقابلہ ہوا۔ پیپلزپارٹی کو واضح برتری حاصل ہے۔ سکیورٹی کے انتظامات سخت، 2 ڈی ایس پیز سمیت ایک سو سے زائد افسر‘ اہلکار پولنگ بوتھ پر تعینات رہے۔ حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات کی ری پولنگ کے دوران یوسی 28 کے وارڈ1 پر پولنگ کے دوران پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں ہاتھا پائی ہو گئی۔ پولیس کی بھاری اضافی نفری نے پہنچ کر دونوں گروپوں کے کارکنوں کو منتشر کر دیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر دھاندلی کا الزام لگا دیا۔ پی ٹی آئی کے سابق ضلعی صدر علی ہنگورو کے پولنگ سٹیشن میں داخلے پر دونوں جماعتوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔ الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہا ہے کہ کسی نے قانون ہاتھ میں لیا تو سختی سے نمٹا جائے گا۔ ایک انٹرویو میں اعجاز انور چوہان نے کہا کہ پولیس کی بھاری نفری پولنگ سٹیشنز میں تعینات رہی۔ خیرپور ٹاﺅن کمیٹی کوٹ ڈیجی سے متعلق ڈی آر او سے رابطہ کیا، ڈی آر او خیرپور نے واقعہ کی تردید کی ہے۔ الیکشن کمشنر اعجاز چوہان کے مطابق ڈی آر او خیرپور کے مطابق تمام ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہے۔ جبکہ صوبائی الیکشن کمشنر نے پولنگ کے دوران ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کیلئے آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا ہے۔ حیدرآباد میں گنتی کے دوران پیپلزپارٹی کے پولنگ ایجنٹ نے پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹ پر حملہ کیا اور اسے زدوکوب کرتا رہا۔ نواب شاہ کی یونین کونسل 8 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار قاضی رشید بھٹی پہلے، ایم کیو ایم کے یعقوب آرائیں دوسرے نمبر پر ہیں، جبکہ تحریک انصاف اور تحریک لبیک کے امیدوار بہت پیچھے ہیں، اولڈ نواب شاہ سے بھی پیپلز پارٹی کے علی احمد چیئرمین اور غلام مصطفیٰ وائس چیئرمین بن گئے۔یونین کونسل سومر جمالی سے پیپلز پارٹی کے قربان علی آرائیں اور علی احمد بروہی کامیاب ہوئے، نتائج ا?نے کے بعد پیپلز پارٹی کے حامیوں نے جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔سکھر کی یونین کمیٹی پنہواری کے وارڈ نمبر ون پر پیپلز پارٹی کے امیدوار اعظم جاگیرانی کامیاب ہو گئے یہاں جے یو آئی کے امیدوار دوسرے نمبر پر رہے، سکھر کی ضلعی کونسل کی نشست بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار جیون خان نے جیت لی، جنرل کونسل نشست پر پیپلز پارٹی کے عبد الوہاب کامیاب ہوئے۔جیکب آباد کی یونین کونسل 23 کوٹ جنگو میں چیئرمین کے آزاد امیدوار ظفر کھوسو نے کامیابی حاصل کر لی، یہاں پیپلز پارٹی کے طاہر علی دوسرے نمبر پر رہے، وائس چیئرمین کی سیٹ بھی آزاد امیدوار عبدالمطلب کھوسو جیت گئے، یہاں بھی پیپلز پارٹی کے میر علی دوسرے نمبر پر رہے، ضلع کونسل کی نشست بھی آزاد امیدوار فاروق کھوسہ نے جیت لی، پیپلز پارٹی کے امیدوار علی احمد دوسرے نمبر پر رہے۔شہداد کوٹ کی 8 نشستوں میں سے دو نشستوں پر پیپلز پارٹی، دو پر جے یو آئی اور باقی 4 پر پیپلز پارٹی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کامیاب ہوگئے، میونسپل کمیٹی قمبر کے وارڈ 12 اور ٹاو¿ن کمیٹی وگن کے وارڈ 3 پر پیپلز پارٹی کے جنرل کونسلرز نے کامیابی سمیٹی۔ یونین کونسل بگو دڑو کی چیئرمین، وائس چئیرمین، ممبر ضلع کونسل اور دو جنرل کونسلرز کی نشستیں پیپلز پارٹی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار جیت گئے، یونین کونسل بگو دڑو کی جنرل کونسلرز کی باقی دو نشستوں پر جے یو آئی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔بدین کی یونین کونسل 49 چاکر پنہور جی پی ایس عاقل دہل ضلع کونسل کی نشست بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار پاگھارو غلام رسول نے جیت لی جبکہ جی ڈی اے کے امیدوار میر حسن دوسرے نمبر پر رہے۔ لاڑکانہ کی ڈوکری ٹاو¿ن کمیٹی وارڈ نمبر 2 میں بھی پیپلزپارٹی کے امیدوار بشیر تھیم پہلے نمبر پر ہیں جبکہ جی ڈی اے حبیب اللہ کھوکھر دوسرے نمبر پر، پی ٹی آئی امیدوار امام الدین جلبانی یہاں بھی پیچھے ہیں۔ کندھ کوٹ کی یونین کونسل 28 سے بھی پیپلز پارٹی کے ضلع کونسل کے امیدوار میر احمد رضا سندرانی نے میدان مار لیا ہے، یہاں جے یو آئی امیدوار رئیس ظفر بھیو دوسرے نمبر پر ہیں، چیئرمین کی نشست پر بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار کاشف علی بھیو نے کامیابی حاصل کر لی، جنرل کونسل کی نشست بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد صلاح نے جیت لی۔غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی نشستیں جیتنے کی دوڑ میں سب سے آگے ہے۔ چیئرمین‘ وائس چیئرمین‘ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل‘ جنرل ممبر کی 59 میں سے 46 نشستوں کے نتائج کے مطابق چیئرمین‘ وائس چیئرمین کی 16 میں سے 8 نشستوں پر پی پی‘ دو پر آزاد امیدوار2 پر جی ڈی اے امیدوار کامیاب ہوئے۔ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل کی 11 میں سے 6 نشستوں پر پی پی ‘جنرل ممبر کی کل 32 میں سے 21 نشستوں پر پی پی کامیاب ہو گئی۔ دو نشستوں پر جی ڈی اے‘ ایک ایک نشست پر ایم کیو ایم اور آزاد امیدوار کامیاب ہوا۔ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل کی 11 میں سے 6 نشستوں پر پی پی کامیاب رہی۔ دو نشستیں جی ڈی اے اور ایک نشست پر آزاد امیدوار کامیاب ہو گیا۔
سندھ : 15 ضلاع میں ضمنی بلدیاتی الیکشن ، پیپلز پارٹی کی واضح برتری
Mar 27, 2023