چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ روس ،امن میں پیشرفت کی امیدہے:کاشف یونس 


لاہور(کامرس رپورٹر )وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر اور کرغزستان ٹریڈ ہاوس کے چیئرمین مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ روس سے امن میں پیشرفت کی امید پیدا ہوئی ہے اور ان کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ عالمی برادری اسے بڑی اہمیت دیتی ہے۔گزشتہ روز شاہد نذیر کی قیادت میں صنعتکاروں اور تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت متعدد ترقی پذیر ممالک یوکرین جنگ کی بڑی قیمت ادا کر رہے ہیں اور اس ملاقات سے عالمی برادری کی توقعات بڑھ گئی ہیں کہ چین امن عمل کو دوبارہ شروع کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ اس تنازعہ نے پاکستان کی کمزور معیشت کو بالواسطہ اور بالواسطہ طور پر بہت نقصان پہنچایا ہے۔ اس کی وجہ سے مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور معاشی نمو میں کمی لانے کے علاوہ خام مال کی درآمدات اور سپلائی چین کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اگر چین کی مخلصانہ کوششوں کے اچھے نتائج برآمد ہوئے تو اس سے تباہ حال معیشت کو مستحکم کرنے اور یوریشیا میں امن کی بحالی میں بہت مدد ملے گی۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی میں چین کی کامیابی سے امید پیدا ہوئی ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے مابین بھی اس عمل میں نتیجہ خیز کردار ادا کر سکتا ہے۔ خاص طور پر اس لیے کہ چین کے دونوں متحارب ممالک کے ساتھ رابطہ چینلز کھلے ہیں۔ صدر شی جن پنگ کے دورے کو خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کیلئے چین کی تازہ ترین کوششوں کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ریاض اور تہران کے درمیان ثالثی کی کامیابی پر چین کو مبارکباد دیتے ہوئے مہر کاشف یونس نے کہا کہ چین نہ صرف یوکرین کا ایک اہم سفارتی و تجارتی پارٹنر بلکہ بلکہ عالمی اثر و رسوخ رکھنے والا ایک بڑا ملک ہے اور اس دورے پر بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں۔ یہ دورہ یوکرین اور روس کے مابین مذاکرات کی امید کو زندہ رکھنے اور سیاسی تصفیہ کے دروازے کھلے رکھنے میں مدد دے سکتا ہے چونکہ چین اس تنازع میں کسی ایک طرف جھکاﺅ نہیں رکھتا اس لئے وہ امن کی بحالی میں مدد کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ امن مذاکرات کیلئے سازگار حالات پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

ای پیپر دی نیشن