مہنگائی کی شرح 46 فیصد، حکومت بے بس دکھائی دے رہی ہے: پاکستان بزنس فورم


اسلام آباد(این این آئی) نائب صدر پاکستان بزنس فورم چوہدری احمد جواد نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار وفاقی حکومت کی پوری آمدنی قرض کی خدمت میں استعمال ہو رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تمام اخراجات قرض لینے سے پورے ہو رہے ہیں اور یہ خطرے کی گھنٹی ہے۔ مہنگائی کی شرح 46 فیصد ہوچکی اور حکومت بے بس دکھائی دے رہی ہے، ذخیرہ اندازوں کے خلاف بلا امتیاز کریک ڈاو¿ن ہونا چاہیے، صرف آٹے کے تھیلے مفت دینے سے بات نہیں بنے گی، ضلعی انتظامیہ پرائس کنٹرول لسٹ کو یقینی بنائیں، ہر وقت عوام ہی کیوں قربانی دیں۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان بزنس فورم نے مطالبہ کر دیا کہ کہ ماہ رمضان میں منافع خوروں کے خلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے اور جرمانہ کی حد 1 لاکھ روپے ہو اس کے علاوہ دکان کو 30 روز کیلئے سیل کر کے تمام اشیاءکی سرکاری نرخوں پر نیلامی کی جائے۔ اسی طرح محکمہ زراعت اور محکمہ لیبر کے افسران بھی ماہ رمضان میں ڈپٹی کمشنر کے ماتحت کام کریں۔ منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو کسی صورت برداشت نہ کیاجائے۔تمام ڈویڑنل کمشنرز کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت ہو کہ بچت بازاروں میں آٹا، گھی، چینی سمیت ضروری اشیاءکی دستیابی کو یقینی بنایا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ فروٹ منڈیوں میں بھی مکمل مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے۔ اگر ریاستی رٹ صحیح طرح سے نافظ ہوگءپورے ملک میں تو مہنگائی کی شرح میں دس فیصد تک نمایاں کمی آسکتی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن