لاہور(کامرس رپورٹر) شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر کی انتظامیہ کی جانب سے ہسپتال کے ڈونرز کے اعزاز میں لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں ہسپتال کے ڈونرز سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسرڈاکٹر فیصل سلطان نے حاضرین کو گزشتہ برس لوگوں کی طرف سے دی جانے والی زکوٰة کے استعمال کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ سال 2022کے دوران ہم نے 75فیصد سے زائد مستحق مریضوں کے علاج پر آپ کے تعاون سے 11ارب روپے خرچ کیے جس میں سے 50فیصد رقم زکوٰة کی مد میں وصول کی گئی تھی۔ یعنی صرف زکوٰة تو تمام مستحق مریضوں کو بلا معاوضہ علاج فراہم کرنے کیلئے ہی ناکافی ہوتی ہے اور یہ ممکن نہیں ہوتا کہ اسے بچا کر کسی اور مقصد میں استعمال کیا جائے ۔ زکوٰة کا استعمال صرف مستحق مریضوں پر اور با قاعدہ تصدیق کے بعد کیا جاتاہے اور جس سال زکوٰة وصول کی جاتی ہے اسی سال خرچ کی جاتی ہے ۔ اس ضمن میں شوکت خانم میموریل ٹرسٹ نے شریعہ کمپلائنس سرٹیفیکیٹ بھی حاصل کیا ہے جو اس امر کی مزید توثیق کرتا ہے کہ آپ کی جانب سے دی جانے والی زکوٰة کو اسلامی اصولوں کے عین مطابق استعمال کیا جاتا ہے ۔ ڈاکٹر فیصل نے رواں سال کے ٹارگٹ کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ سال 2023میں اپنے دونوں جدید ترین ہسپتالوں میں کینسر کے خلاف اس جنگ کو جاری رکھنے اور کراچی میں تیسرے ہسپتال کو رواں سال کے آخر تک کھولنے کے لیے 39ارب روپے درکارہیں ۔کراچی میں تیسرے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کی عمارت مکمل ہو چکی ہے اور فنشنگ کا کام جاری ہے امید ہے کہ ہم منصوبے کے مطابق رواں سال دسمبر میں اس ہسپتال کو مریضوں کے لیے کھول دین گے۔ ڈاکٹر فیصل نے اس موقع پر لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی زکوٰة شوکت خانم کینسر ہسپتال کو دیں کیونکہ یہ ادارہ کینسرکے نادار اور غریب مریضوں کے لئے امید کی واحد کرن ہے ان کی اپیل پر افطار ڈنر میں موجود خواتین وحضرات نے ہسپتال کے لیے 20کروڑ روپے کی خطیر رقم عطیہ کی۔