لاہور(سپورٹس رپورٹر)بھارت کی جانب سے پاکستان میں شیڈول ایشیا کپ 2023 ءمیں شرکت سے انکار کے بعد بھارت کے میچز نیوٹرل مقام پر کروانے کےلئے فارمولا تیار کیا گیا ہے اور اسی فارمولے کے تحت امکان ہے کہ قومی ٹیم ورلڈکپ کے میچز بھارت کے بجائے دیگر ملکوں میں کھیلے۔دبئی میں ہونے والے ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں پاکستان نے ایشیاکپ کیلئے نیا فارمولا پیش کیا جس کے مطابق ایشیا کپ کے بھارت کے میچز کسی تیسرے ملک میں ہوں جبکہ باقی ٹیموں کے مقابلے پاکستان میں ہوں۔ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ اے سی سی جلد اس حوالے سے اعلان کر دے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایشیا کپ کے فارمولے پر عمل ہوا تو پاکستان بھارت میں رواں سال نومبر میں شروع ہونے والے ون ڈے ورلڈکپ کے میچز بھی تیسرے ملک میں کھیلے گا کیونکہ اس فارمولے پر عمل کی صورت میں پاکستان ٹیم بھی رواں برس ورلڈکپ کیلئے بھارت نہیں جائے گی۔پی سی بی نے آئی سی سی اور اے سی سی حکام کو اس سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان کے ورلڈکپ میچز کیلئے سری لنکا اور بنگلہ دیش زیر غور ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فارمولے کے تحت ایشیاکپ اور ورلڈکپ ہی نہیں بلکہ 2025 ءمیں پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی بھی کھیلی جائےگی۔پاکستان نے ایشین کرکٹ کونسل کو واضح کردیا ہے کہ اگر ایشیا کپ کی میزبانی سے محروم کردیا گیا تو رواں برس ہونے والے ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کریں گے۔ پاکستان رواں برس کے ایشیا کپ میں حصہ نہیں لے گا ۔اگر بھارت کے خدشات کی بنیاد پر اس سے ٹورنامنٹ کی میزبانی سے محروم کردیا جاتا ہے۔رواں ہفتے ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس ہوا جہاں ایشیا کپ میں بھارت کی آمد کے حوالے سے کونسل اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے درمیان ڈیڈلاک برقرار رہا۔ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ نے گزشتہ برس یک طرفہ اعلان کیا تھا کہ حکومت کی منظوری کے بغیر بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائےگی۔اے سی سی نے دونوں ملکوں کے خدشات کے پیش ٹورنامنٹ کے انعقاد کیلئے ایک ’ہائبرڈ ماڈل‘ کی تجویز دی تھی، جس کے تحت بھارت اپنے میچز دوسرے مقام پر کھیلے گا۔اس صورت میں یہ طے ہے کہ پی سی بی کو ایشیا کپ کی میزبان کی حیثیت سے زیادہ سے زیادہ منافع ملے گا جس طرح بھارت کے علاوہ دیگر تمام میچز پاکستان کے اندر کھیلے جائیں گے اور زیادہ سے زیادہ میچز ملک کے اندر ہوں گے۔ پی سی بی نے اس ہائبرڈ ماڈل سے اتفاق نہیں کیا اور خدشہ ہے کہ پاکستان ایشیا کپ سے دستبردار ہوجائے۔ بھارت کےساتھ غیرجانب دار مقام میں کھیلنے کے حوالے سے ایک مسئلہ ہوسکتا ہے کہ ستمبر میں موزوں مقام ملنا مشکل ہوجائےگا جبکہ ٹورنامنٹ اسی دوران کھیلا جائےگا۔متحدہ عرب امارات اس طرح کے میچوں کےلئے نہایت موزوں جگہ ہے لیکن اس دوران وہاں موسم شدید گرم ہوگا، عمان اور سری لنکا پر زیر غور ہیں اور انگلینڈ کو بھی بھارت کےخلاف میچوں کی میزبانی کیلئے زیر غور ہے۔ اے سی سی کو ایشیا کپ کے انعقاد کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرنا ہے۔ پی سی بی کی عبوری انتظامی کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے اے سی سی کے عہدیداروں کو اپنے واضح مو¿قف سے آگاہ کیا ہے۔ نجم سیٹھی نے اسی طرح کا ہائبر ماڈل آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے تجویز کرنے کا مطالبہ بھی کردیا ہے کیونکہ ورلڈ کپ میں شرکت کےلئے پاکستان کو بھارت جانا ہوگا۔ بھارت میں ایک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ اکتوبر اور نومبر کے دوران کھیلا جائےگا۔