سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فوج یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، ہم اداروں کے ساتھ الیکشن کی تاریخ پر صلح رکھنا چاہتے ہیں، لڑائی ان سے ہے جو ملک کی دولت لوٹ کر باہر لے گئے ہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ جنرل(ر)باجوہ کہتے ہیں انہوں نے انٹرویو نہیں دیا، جب سے میری والدہ کی وفات ہوئی میں نے جھوٹ بولنا چھوڑدیا، میری سابق آرمی چیف سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، میں کالج میں تھا تو جنرل(ر)باجوہ میرے جونیئر تھے۔صحافی نے شیخ رشید سے سوال کیا کہ جنرل(ر)باجوہ کیسے آدمی ہیں؟ اس پر سابق وزیر نے کہا کہ یہ جنرل(ر)باجوہ سے ہی پوچھ لیں۔شیخ رشید نے کہاکہ رانا ثناء اللہ کا دماغ خراب ہو گیا ہے، اس کا انجام برا ہو گا،رانا ثناء اللہ جو خانہ جنگی کررہے ہیں اسی کی بھینٹ وہ خود چڑھیں گے، یہ کہنا کہ ہم رہیں گے یا وہ، پارٹیاں کبھی ختم نہیں ہوتیں،گندے لوگ کئی ختم ہوگئے۔شیخ رشید نے کہا کہ جو رانا ثناء اللہ نے ماڈل ٹاؤن میں کیا ہے، اس پر وہ اپنے انجام کو پہنچے گا۔شیخ رشید کا کہنا ہے کہ خان صاحب کے سیکڑوں کیسز ہیں، میرے خلاف الگ کیسز ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم الیکشن چاہتے ہیں بے شک اکٹھے ہو جائیں یا الگ الگ جبکہ عمران خان کی قتل کی سازش کے بیان پر آج بھی قائم ہوں۔سابق وزیر کا کہنا تھا کہ ہم اداروں کے ساتھ الیکشن کی تاریخ پر صلح رکھنا چاہتے ہیں، فوج یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں، لڑائی ان سے ہے جو ملک کی دولت لوٹ کر باہر لے گئے ہیں، لڑائی اس حد تک ہے کہ چاہتے ہیں الیکشن کی تاریخ دے دی جائے۔