سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سرینگر، کپواڑہ اور بارہمولہ اضلاع میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ۔ سرینگر میں محکمہ بجلی کے ملازمین نے بی جے پی حکومت کی طرف سے معطل کیے گئے اپنے ساتھیوں کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے خاموش احتجاج کیا۔ یہ احتجاج محکمہ بجلی میں اپنے ساتھی کارکنوں کے ساتھ ہندوتوا حکومت کے سلوک کے حوالے سے بڑھتے ہوئے عدم اطمینان کی نشاندہی کرتا ہے۔ضلع کپواڑہ کے علاقوں لولاب، تریہگام اور ہندواڑہ میں لوگوں نے بجلی کی بارباربندش کے خلاف احتجاج کیا جس سے انہیں خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں انتہائی پریشانی کا سامنا ہے جبکہ قابض انتظامیہ نے ضلع جموں کے علاقے آر ایس پورہ میں کسانوں کی زمینوں کو ریاستی ملکیت قراردیکران پرزبردستی قبضہ کرلیا ہے جس کے خلاف کسانوں نے احتجاجی دھرنا شروع کیا ہے۔ جموں وکشمیرکسان تحریک اور بھارت کسان یونین جموں وکشمیریونٹ کے زیر اہتمام یہ کسان یکم مارچ 2023سے اپنے اراضی حقوق اوردیگر مطالبات کے حق میں باقاعدگی سے احتجاج کرتے رہے ہیں۔دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس کے خصوصی تحقیقاتی یونٹ ایس آئی یو نے 3 کشمیری نوجوانوں کے خلاف پلوامہ میں این آئی اے کی عدالت میں فردجرم دائر کی ہے جبکہ شمالی کشمیر کے قصبے سوپور میں آگ لگنے سے ایک رہائشی مکان اور دو عمارتیں جل کر خاکستر ہوگئی ہیں۔ ایک پولیس اہلکار نے میڈیا کو بتایاہے کہ آتشزدگی کا یہ واقعہ کے قصبے کے علاقے ہروان میں پیش آیا اور آگ نے ایک مکان اور دو عمارتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔