لاہور( خصوصی نامہ نگار) قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں سینیٹر مشتاق احمد خان سے ملاقات کی اور ''سیو غزہ'' احتجاج پر حکومتی اور اسلام آباد انتظامیہ کے تشدد اور شرکاء کی توہین و ناجائز مقدمات کے اندراج کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ حکمران خود تو غزہ کے مظلوموں کے لیے کوئی عملی اور جرات مندانہ اقدام کے لیے تیار نہیں، لیکن سِول سوسائٹی اور خواتین، بچوں کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں اٹھنے والی آواز کو برداشت کرنے کے تیار نہیں۔ اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ نے گذشتہ 10 ماہ سے اندھیر نگری اور لاقانونیت مسلط کی ہوئی ہے، وزیراعظم اور وزیرِ داخلہ اس کا نوٹس لیں اور ناجائز مقدمات ختم کیے جائیں، کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔ پاکستان کے عوام کشمیریوں اور فلسطینیوں کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوسکتے30مارچ کو کراچی میں پوری رات غزہ ریلی اور 5 اپریل جمعہ کو پورے ملک میں القدس کی آزادی کے لیے غزہ مارچ اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں نے یقین، تقویٰ، عبادات، توکل علی اللہ اور استقامت کا کوہِ گراں بن کر امریکہ اور برطانیہ کو اسرائیل کی ناجائز سرپرستی پر پوری دنیا میں بے نقاب کردیا ہے۔