حکومت ایف بی آر کے ڈھانچے کی تعمیر نو کرے: حبیب الرحمن زبیری

لاہور( کامرس رپورٹر)ٹیکس ایجوکیشن اینڈ لرننگ کے چیئرمین قاری حبیب الرحمن زبیری نے کہا ہے کہ حکومت سب سے پہلے ایف بی آر کے ڈھانچے کی تعمیر نو کرے ،غلط اسیسمنٹ اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے اربوں روپے ٹیکسز کے مقدمات عدالتوںمیں زیر التوا ء ہیں جس کے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے ،ٹیکسز کی تعداد اوربھاری شرح کی حکمت عملی ٹیکسنیٹ کے بڑھنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے ''ٹیکس کے نظام کی استعداد''کے موضوع پر منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صدر زوہیب الرحمن زبیری،سینئر نائب صدر عاشق علی رانا،نائب صدر واصف علی شیخ ،جنرل سیکرٹری سید حسن علی قادری،فنانس سیکرٹری سیف الرحمن زبیری ،جوائنٹ سیکرٹری عبدالرحمن اورایگزیکٹوکمیٹی کے ممبران بھی موجود تھے۔حبیب الرحمن زبیری نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے اصلاحات کا مطالبہ ہمارے اپنے حق میںبہتر ہے ،حکومت آئی ایم ایف سے ملنے والے قرض سے ٹیکسیشن کے نظام کی استعداد بڑھانے کیلئے سرمایہ کاری کرے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے سے آئی ایم ایف سے قرض تو مل جائے گا لیکن ایک وقت روٹی کھانے والے عوام فاقوں پر مجبور ہو جائیں گے ، اپیل ہے کہ حکومت اس حوالے سے متبادل پلان پیش کرے ، جو طبقہ وسائل رکھتا ہے ان پر ٹیکسز کا بوجھ ڈالا جائے۔ حبیب الرحمن زبیری نے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ ٹیکس کے نظام میں بہتری کے لئے آٹو میشن پر جایا جائے اس سے چور راستے بند ہونے سے اربوں روپے جیبو ں میں جانے کی بجائے قومی خزانے میں جمع ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن