روس، 100 سے زیادہ افراد کو بچانے والے مسلم نوجوان  کی  ویڈیو وائرل

 ماسکو(آئی این پی )  ماسکو کے کنسرٹ ہال میں حملے کے دوران 100 سے زائد افراد کو باحفاظت نکالنے والے 15 سالہ اسلام خلیلوف کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ جمعے کے روز 4 حملہ آوروں نے روس کے ایک کنسرٹ ہال میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 143 افراد ہلاک اور 180 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ جس وقت حملہ آور لوگوں کو گولیوں سے بھون رہے تھے تو کراکس ہال میں لانڈری میں جز وقتی نوکری کرنے والے 15 سالہ طالب علم اسلام خلیلوف نے 100 سے زائد افراد کو حملہ آوروں سے بچایا۔ اسلام خلیلوف نے اپنی جان کی پروا نہ کرتے ہوئے شہریوں کو نہ صرف ہال کے ہنگامی اخراج کا راستہ بتایا بلکہ خود ان کو لے کر باہر لے جاتا رہا اور ایسا کئی بار کیا۔ جس سے 100 سے زائد افراد کی جان محفوظ رہی۔ اسلام خلیلوف نے میڈیا کو اپنے کارنامے سے متعلق بتایا کہ میں نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچاو کی تربیت لے رکھی تھی اور میرے ذہن میں بس یہی تھا کہ زیادہ سے زیادہ افراد کی مدد کرسکوں۔روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ جانتے ہیں ماسکو میں حملہ مسلم انتہاپسندوں نے کیا مگر روس کی دلچسپی حملہ آوروں کے گاہک میں ہے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر حملے کے بعد دہشتگرد یوکرین ہی فرار ہونا کیوں چاہتے تھے اور وہاں کون ان کا منتظر تھا؟غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی صدر کراکس ہال پر حملے کے بعد کے انتظامات کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ مسلم انتہاپسندوں کے نظریات کا تو اسلامی دنیا صدیوں سے مقابلہ کررہی ہے مگر جس بات میں روس کو دلچسپی ہے وہ یہ کہ ایسے انتہاپسندوں کا گاہک ہے کون؟روسی صدر کا کہنا تھا کہ اب امریکا مختلف ذرائع سے قائل کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ اس جرم میں یوکرین ملوث نہیں اور یہ کہ داعش اس جرم میں ملوث ہے۔ ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ لازم ہے کہ کئی سوالات کے جواب حاصل کیے جائیں جس میں یہ بھی شامل ہے کہ کیا واقعی مسلم انتہاپسندوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ روس پر حملہ کریں جبکہ روس مشرق وسطی کے تنازع میں منصفانہ حل کیلئے کھڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 22 مارچ کو روس کے دارالحکومت پر کیا گیا خوف ناک حملہ ایک دھمکی ہے اور فوری سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کا فائدہ کسے ہوا؟۔روس کے صدر نے کہا کہ یہ ظلم اس سلسلے کی کڑی ہے جو 2014 سے نیونازی یوکرینی ہاتھوں کے ذریعے روس سے لڑرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ماسکو حملے کا مقصد روسی معاشرے میں افراتفری پھیلانا تھا مگر روسی قوم نے اس برائی کا مقابلہ اتحاد سے کیا۔ صدر پیوٹن نے مزید کہا کہ مجرموں کو سزا دینے کی خواہش اپنی جگہ مگر واقعہ کی تحقیقات بغیر تعصب کے اور معروضی انداز سے کی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن