لندن(این این آئی)برطانیہ نے کہا ہے کہ یوکرین کی فوج نے روس کے بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کو ناکارہ بنادیا ہے۔ اس جہاز پر اب صرف چار جہاز قابلِ استعمال حالت میں رہ گئے ہیں تاہم جنگ کی نوعیت اور شدت دیکھتے ہوئے یہ انتہائی ناکافی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپز نے ایک انٹرویو میں کہا کہ روسی بحری بیڑا اب کسی بڑی کارروائی کے قابل نہیں رہا کیونکہ دو دن قبل یوکرین کی فوج نے اِس کے دو بڑے لینڈ شپس یمل اور آزوف کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ ایک بڑا مواصلاتی مرکز اور بنیادی ڈھانچے کے دیگر اہم اجزا بھی تباہ کردیے ہیں۔اوپن سروس انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ روسی بحری بیڑے پر تازہ ترین حملے میں برطانیہ کے فراہم کردہ اسٹارم شیڈو میزائل استعمال کیے گئے جبکہ روسی ملبلاگرز کہتے ہیں کہ یہ حملہ نیپچیون میزائل (اے ڈی ایم ون سکسٹی ڈیکائے میزائل)اور ڈرونز کے ذریعے کیا گیا۔یوکرین کی انٹیلی جنس نے بتایا کہ یمل کو پہنچنے والا نقصان بہت زیادہ ہے جس کے بعد اِسے ایکٹیو ڈیوٹی سے ہٹادیا گیا ہے۔برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یوکرین کے خلاف جنگ جاری رکھنا روسی فوج کو بہت مہنگا پڑ رہا ہے۔
بحیرہ اسود میں روسی بیڑا ناکارہ ہوگیا، برطانیہ کا دعویٰ
Mar 27, 2024