غزہ: اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے شواہد موجود، اقوام متحدہ 

غزہ (نوائے وقت رپورٹ)اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین فرانسکا البانیز نے غزہ جنگ پر رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے کے شواہد موجود ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کے پانچ میں سے تین اقدامات اقوام متحدہ  نسل کشی کنونشن کے تحت آتے ہیں۔ اسرائیل سات اکتوبر سے اب تک غزہ میں تیس ہزار سے زیادہ فسطینیوں کو مار چکا ہے۔ بارہ ہزار فلسطینی تباہ عمارتوں کے ملبے تلے لاپتا ہیں جنہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔ غزہ میں مارے جانے والوں میں ستر  فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اسرائیل یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا  کہ غزہ میں مارے گئے  مرد حماس کے جنگجو تھے۔ غزہ میں خوراک کی کمی اور غذائی قلت سے یومیہ دس بچے جاں بحق ہو رہے ہیں۔ گرفتار فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج کے بدترین تشدد کا سامنا ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کے ہسپتالوں، زرعی اراضی کو بری طرح برباد کیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کو تباہ کرنے کیلئے دو جوہری بموں کے برابر 25  ہزار ٹن بارود استعمال کیا۔ بمباری سے غزہ کے مکانات، ہسپتال، تعلیمی ادارے، ثقافتی مراکز بھی تباہ ہو گئے۔

ای پیپر دی نیشن