23 مارچ کو پاکستان کے پہلوانوں کو بھی صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا

23 مارچ کے موقع پر پاکستان کے پہلوانوں کو بھی حکومتی سطح پر سراہا گیا۔کامن ویلتھ گیمز کے میڈلسٹ پہلوانوں رستم پاکستان زمان انور جانی اور شریف طاہر کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔پہلوانوں کا کہنا ہے کہ ہدف پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنا اور میڈل جیتنا ہے، ہمیں اولمپکس سے قبل تگڑے پہلوانوں کے ساتھ ٹریننگ کی ضرورت ہے۔رستم پاکستان جانی پہلوان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ پہلوانوں کو حکومتی سطح پر سراہا جانا بہت اچھا اقدام ہے، ہمارے لیے یہ ایک اعزاز کی بات ہے، ہم نے ساری زندگی پہلوانی کے لیے لگا دی ہے اور یہ ہمیں اس کا صلہ ملا ہے۔انہوں نے کہا ہمارا ٹارگٹ یہی ہے کہ اب پاکستان کا مزید نام روشن کریں اور میڈلز لائیں، ہدف اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنا اورپیرس اولمپکس میں پاکستان کے لیے میڈل جیتنا ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے ہمیں بیرون ملک ٹریننگ فراہم کی جائے، جب تک ہم اپنے سے تگڑے پہلوانوں کے ساتھ ٹریننگ نہیں کریں گے ہمیں زیادہ فائدہ نہیں ہو گا۔ ان کا کہنا تھا بھارت کے پہلوان چھ چھ ماہ امریکا اور روس میں ٹریننگ کرتے ہیں جہاں دنیا کے تگڑے پہلوان ہوتے ہیں اور ہم یہاں دستیاب سہولتوں میں ٹریننگ کرتے ہیں۔شریف طاہر پہلوان نے کہا کہ پرائیڈ آف پرفارمنس ملنا ایک اعزاز ہے  اور یہ اعزاز حاصل کرنے سے ہماری ذمہ داریوں میں مزیداضافہ ہو گیا ہے کہ اب ہم نے پہلے سے بھی اچھا کھیلنا ہے  اور میڈلز حاصل کرنا ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو سراہا جانا اچھی روایت ہے، مجھےزیادہ خوشی اس بات کی ہے کیرئیر کے آغاز میں ہی مجھے ایک بڑے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔شریف طاہر نے کہا کہ ان دنوں لاہور میں اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور ہدف آئندہ ایونٹس میں میڈلز کا حصول ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...