پاکستانی طالبان سے خطے کی سلامتی کو خطرہ ‘ حالیہ حملوں میں پاکستانی حکومت ملوث ہے: افغانستان کا الزام

کابل (آئی این پی+ این این آئی) افغانستان نے الزام لگایا ہے پاکستانی طالبان سے خطے کی سلامتی کو خطرہ ہے۔ این این آئی کے مطابق افغانستان نے کہا ہے اس کی بھا رت کے ساتھ بڑھتی ہوئی دوستی اور افغان فوج کو مزید مضبوط بنانے سے کسی ملک کو خطرہ نہیں ہونا چاہئے، ماﺅ باغیوں اور طالبان کو حاصل پاکستان کی حمایت سے علاقائی سلامتی کو خطرہ ہے، افغان وزارت خارجہ کے ترجمان جانان موسی زئی نے پاکستانی سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلا نی کی جانب سے کی گئی ایک تقریر کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہاکہ پاکستان خطے میں امن اور سلامتی چاہتا ہے تو ایماندارانہ طور پر شدت پسندوں کے خلاف ایکشن لے، افغان بھارت دوستی اور افغان آرمی کو مضبوط بنانے سے کسی کو کوئی خطرات نہیں تاہم ڈیورنڈ لائن پر موجود شدت پسندوں سے خطرات لاحق ہیں، ہمیں امید ہے پاکستان میں افغان مہاجرین کے مسئلے کو سیاسی مسئلہ نہیں بننے دیا جائے گا۔ دریں اثناءافغان سینٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے ملک میں حالیہ طالبان حملوں میں پاکستانی حکومت ملوث ہے، طالبان کبھی مذاکرات پر تیار نہیں ہوں گے اور اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ سینٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینٹ محمد عالم نے کہاکہ طالبان اور ان کی حمایت کرنے والے شرپسند افغان عوام کے دشمن ہیں، طالبان کے حالیہ حملوں سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ امن مذاکرات کے لیے تیار نہیں طالبان مذاکرات چاہتے ہیں تو انہیں فوری طور پر معصوم لوگوں کی جانوں کو محفوظ بنانا ہو گا، اس دوران دیگر متعدد سینٹرز نے اعلی امن کونسل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ جس راہ پر وہ چل رہے ہیں اس سے کبھی امن قائم نہیں ہو سکتا، سنیٹر بلقیس روزشن نے کہاکہ چند لوگوں کی حمایت کے بغیر شدت پسند کابل میں دھماکہ خیز مواد نصب کرنے سے باز نہیں آئیں گے، سینیٹرز نے افغانستان میں حالیہ طالبان حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کے ملک میں طالبان حملوں میں پاکستان ملوث ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...