اسلام آباد (دی نیشن رپورٹ) تحریک انصاف نے مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے گورنر خیبر پی کے سردار مہتاب احمد خان عباسی کی جانب سے اپنی سیاسی مہم کے دوران 2 سرکاری ہیلی کاپٹروں کے استعمال پر سوالات اٹھائے ہیں۔ پی ٹی آئی کی سیکرٹری اطلاعات شیریں مزاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس ماہ 25 گھنٹے تک ان دو ہیلی کاپٹروں کے استعمال پر ساڑھے 4 ہزار سے 10 ہزار ڈالرتک کے اخراجات ہوئے جس کی ادائیگی خیبر پی کے حکومت کو کرنا ہے۔ گورنر نے اپنے پرانے سیاسی حلقے ایبٹ آباد یا نتھیا گلی میں پی کے 45 کے ضمنی الیکشن کی مہم کیلئے ان ہیلی کاپٹرز کو استعمال کیا حالانکہ انہیں فاٹا میں استعمال ہونا چاہئے تھا۔ کسی بھی صوبے کے گورنر کی جانب سے کسی حلقے میں مداخلت دھاندلی کے مترادف سمجھا جاتا ہے۔ انہیں کسی بھی ایسی سرگرمی سے گریز کرنا چاہئے تھا جسے سیاسی مہم کا حصہ قرار دیا جا سکے۔ فاٹا کی سیاسی مہم کی نگرانی گورنر کی ذمہ داری ہے مگر خیبر پی کے میں وہ کوئی سیاسی مداخلت نہیں کر سکتے۔ تحریک انصاف نے انکی سرگرمیوں کا سخت نوٹس لیا ہے۔ دوسری طرف تحریک انصاف کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سیف اللہ خان نیازی نے وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے غیرملکی دوروں پر اپنے اہل خانہ کو ساتھ لے جانے پر تنقید کی ہے۔ واضح رہے حال ہی میں نوازشریف دورہ بھارت میں اپنے بیٹے کو ساتھ لے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا نوازشریف کی جانب سے اپنے بچوں کو بیرون ملک دوروں پر لے جانے سے پارلیمانی جمہوریت کی روح متاثر ہوتی ہے جس میں اداروں کو ذاتی کی بجائے ریاستی معاملات نبھانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اس طرح کی سرگرمیوں سے گڈ گورننس متاثر ہوتی ہے اور اعلیٰ سطح پر اقربا پروری کا رجحان فروغ پاتا ہے۔ انہوں نے کہا نوازشریف ایک ایسی شخصی کو جو کسی سرکاری عہدے پر بھی نہیں محض رشتہ داری کی بنیاد پر بھارت کے دورے پر لے جانے کے عمل کا جواز پیش نہیں کر سکتے۔