اسلام آباد(ثناء نیوز)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس کو بتایا گیا کہ اس وقت ایک ہزار کے قریب سرکاری ملازمین بلااجازت سرکاری مکانات میں رہائش پذیر ہیں۔ جبکہ غیر قانونی طور پر ایک درجہ زائدگریڈ کے غیرقانونی طور پر رہائش پذیر 69 افسران کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر شاہی سید نے ہدایت دی کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے کسی خاص سرکاری افسر کو ٹارگٹ نہ کیا جائے سی ایس پی افسران ملک بھر میں تبدیل اور تعینات ہوتے رہے ہیں اور سرکاری رہائش گاہ قواعد کے مطابق دی جاتی ہے اور کمیٹی کے اراکین نے متفقہ طور پر قرار دیا کہ چونکہ ظفراقبال گوندل کی سرکاری رہائش گاہ کا معاملہ سول عدالت میں ہے اس لئے عدالتی فیصلے تک ظفراقبال گوندل کی سرکاری رہائش گاہ کے حوالے سے وزارت اور اسٹیٹ آفس کوئی کارروائی نہ کرے۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں منعقد ہوا جوائنٹ سیکرٹری وزارت طارق بخشی نے آگاہ کیا کہ پی ایچ اے ایف میں خلاف قواعد بھرتی کردہ 130 ملازمین کا معاملہ نیب میں ہے جن میں سے کچھ افراد کو اشتہار کے ذریعے کچھ کو قواعد کے تحت بھرتی کیا گیا خورشید شاہ کمیٹی نے ملازمین کو مستقل بھی کیا کردیا۔ کری روڈ ہائوسنگ سیکم میں 90 ایکڑ اراضی پر 558 پلاٹ گریڈ 20 اور 22 افسران کے لئے پلاٹ بنائے گئے ہیںاس مجوزہ منصوبے کے گھپلوں میں محکمانہ انکوائری شروع ہے۔
ایک ہزار ملازمین بلا اجازت سرکاری مکانات میں رہائش پذیر ہیں: قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
May 27, 2014