کابل (اے ایف پی + رائٹر + آئی این پی) قندھار کے پولیس چیف جنرل عبدالرازق نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان نے طالبان کے نئے امیر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کی تقرری میں اہم کردار ادا کیا ہے ، ملا ہیبت اللہ تمام طالبان کو متحد نہیں کرسکیں گے۔ افغان ٹی وی چینل ’’طلوع نیوز‘‘ سے انٹرویو میں جنرل عبدلرازق کا کہنا تھا ہے کہ طالبان کے نئے امیر کو پاکستان اور طالبان کے چند ارکان نے مقرر کیا۔ پاکستان اب بھی طالبان پر اپنا موثر اثر ورسوخ رکھتا ہے اور طالبان پاکستان کے بغیر فیصلے کرنے کے قابل نہیں۔ طالبان امارات اسلامیہ ہے لیکن پردے کے پیچھے غیر ملکی ممالک ہیں جن میں ایران ، روس اور پاکستان شامل ہیں۔طالبان ان ممالک کے مفادات کیلئے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے طالبان کو مذاکرات میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ اگر وہ اپنے امیر جیسا انجام نہیں چاہتے تو وہ امن عمل میں شامل ہو جائیں۔ اے ایف پی کے مطابق ملا ہیبت اللہ کی خفیہ تصویر جاری ہونے سے کئی قیاس آرائیوں نے جنم لیا ہے۔ ہیبت اللہ اخونزادہ کی تقرری کے فوری بعد سوشل میڈیا پر ملا ہیبت اللہ کی تصویر جاری کی گئی تھی۔ رائٹر کے مطابق افغان حکومت کو سخت گیر قدامت پسند سمجھتی ہے جنہیں امن مذاکرات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔