لاہور (سید شعیب الدین سے) پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے سینئر رہنما اور صدر آصف زرداری کے ترجمان سینیٹر ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو نے کہا ہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری ایک ہی پِچ پر ہیں۔ مسلم لیگ ن اور اس کی قیادت کے حوالے سے زرداری کا موقف بلاول کے موقف سے بھی زیادہ سخت ہے۔ مسلم لیگ ن سے مفاہمت اور اس کی مدد نہیں ہو گی۔ ہم کھل کر سامنے آ گئے ہیں مسلم لیگ ن کو بچانا نہیں چاہتے۔ بچانے کا وقت وہ تھا جب عمران خان کے دھرنے پر مسلم لیگ ن کی حکومت کا کھل کر ساتھ دیا تھا۔ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور اس کی قیادت نے ہم پر کرپشن کے الزامات لگا کر ہمیں بدنام کیا۔ اب ان کا اپنا نام سامنے آ گیا ہے۔ ہمیں تو آف شور کمپنیوں کا پتہ بھی نہیں تھا۔ شہباز شریف کو تو آف شور کمپنیوں کا علم تھا۔ مگر انہوں نے ہمیں 5 برس گالیاں دیں۔ ہمارے پیٹ پھاڑے، سڑکوں پر گھسیٹنے کے دعوے کئے۔ ہمارا مؤقف عمران خان کے مؤقف سے بھی زیادہ سخت ہے۔ لندن میں نواز شریف اور آصف زرداری کی ممکنہ ملاقات، اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان کی کوششوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ملاقات تو تب کرتے جب نواز شریف بھی زرداری سے ملاقات کے لئے وعدے کے مطابق پہنچتے۔ اسلام آباد میں آصف زرداری کے ایک بیان کے بعد نواز شریف نے آصف زرداری سے ملاقات سے گریز کیا اور ’’حالات‘‘ سے خوف زدہ ہو گئے۔ نواز شریف کی عادت ہے کہ جب ضرورت ہوتی ہے تو پائوں پڑ جاتے ہیں جب ضرورت نکل گئی تو آنکیں پھیر لیں۔ اب چونکہ مشکل میں ہیں اس لئے پائوں پڑ رہے ہیں۔ ہم ان پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں۔ حضرت علی کا قول ہے کہ مومن ایک سوراخ سے بار بار نہیں ڈسا جاتا۔ اس سوال پر کہ ٹی او آر کمیٹی کی قیادت خورشید شاہ کو ملنے کے بعد اعتزاز ’’خاموش خاموش‘‘ ہیں۔ سومرو نے کہا کہ اعتزاز احسن پڑھے لکھے اور قابل وکیل ہیں وہ پڑھے لکھے لوگوں کا کام کر رہے ہیں۔ خورشید شاہ کے ’’نرم‘‘ ہونے کا تاثر غلط ہے۔ قانونی معاملات اعتزاز احسن بہر جانتے ہیں۔ نوازشریف کو اب جانا ہے ان کی چھٹی ہونے والی ہے۔ زرداری دو تین دن میں دبئی پہنچ جائیں گے۔
عبدالقیوم سومرو