لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے لاہور ہائی کورٹ میں ضلعی عدلیہ کے ڈائریکٹوریٹ کا افتتاح کردیا۔ سینئر جج مسٹر جسٹس محمد یاور علی، رجسٹرار سید خورشید انور رضوی اور ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری محمد اکمل خان بھی فاضل چیف جسٹس کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ضلعی عدلیہ حقیقی عدلیہ ہے جہاں سائل سب سے پہلے حصول انصاف کیلئے جاتا ہے لیکن ضلعی عدلیہ میں بارہ لاکھ کے قریب مقدمات زیر التواء ہیں۔ ڈسٹرکٹ جوڈیشری کو فعال اور مضبوط کئے بغیر جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ روائتی طریقوں سے اتنی بڑی تعداد میں مقدمات کو نمٹانا ممکن نہیںہے، اس لئے عدلیہ میں جدید اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرانے ایم ٹی آئی آفس کے طریقہ کار اور ماحول کو تبدیل کر کے دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری قائم کیا ہے جو محض جوڈیشل افسران کے خلاف شکایات پر کام نہیں کرے گا بلکہ ڈائریکٹوریٹ میںضلعی عدلیہ اور جوڈیشل افسران سے متعلق تمام معاملات اور مسائل کو دیکھا جائے گا۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی مدد سے پورے پنجاب کی عدالتوں میں مقدمات کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کر رہے ہیںجو کہ رواں سال دسمبر تک ہو جائے گا۔ اسی طرح جوڈیشل افسران کے بھی خاندانی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے انکی ٹرانسفرز کی جائیں گی ۔ جب تک ادارے ملازمین کی فلاح وبہبود کا خیال نہیں رکھیں گے تو ملازمین اداروں کی اونر شپ نہیں لیں گے۔ فاضل چیف جسٹس نے بہترین ورک پلیس بنانے پر رجسٹرار سید خورشید انور رضوی اور ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری محمد اکمل خان کو مبارکباد پیش کی۔ جسٹس محمد یاور علی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ جس کام کو بھی ہاتھ لگاتے ہیں اسے بدل کر رکھ دیتے ہیں۔