اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)نئے مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت پاکستان ایٹمی توانائی کمشن کے پہلے سے جاری چودہ جبکہ تیرہ نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر15ارب 8کروڑ50 لاکھ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 2کھرب 79ارب 29کروڑ52 لاکھ 10 ہزار روپے لگایا گیا تھا جس میں ایک کھرب32ارب 90کروڑ70 لاکھ 52 ہزار روپے کی غیرملکی امداد بھی شامل ہے۔ جاری 14منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر10ارب84کروڑ 11لاکھ 4ہزار روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں جن میں 6ارب 95 کروڑ 70 لاکھ 10 ہزار روپے کی غیرملکی امداد شامل ہے۔13نئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کیلئے آئندہ مالی سال کے دوران 4ارب 24کروڑ38 لاکھ 96 ہزار روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ چشمہ نیوکلیئرپاور پراجیکٹ کے یونٹ 3 اور4 کی تکمیل کیلئے مذکورہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 7 ارب11 کروڑ 10 ہزار روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں 6 ارب 95 کروڑ 70 لاکھ 10 ہزار روپے کی غیرملکی امداد شامل ہے جبکہ حکومت اپنے مالی وسائل سے 15کروڑ30لاکھ روپے فراہم کریگی۔ مالی سال 2017-18ء کے دوران پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے پہلے سے جاری 3 ترقیاتی منصوبوں کیلئے 28 کروڑ65 لاکھ 30 ہزار روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔ ان ترقیاتی منصوبوں میں ایڈوانس نیوکلیئر پاور پلانٹس کے تحفظ کو یقینی بنانے اور ڈیزائن اسیسمنٹ کی استعدادِ کار میں بہتری ، نیشنل ریڈیالوجیکل ایمرجنسی کوآرڈینیشن سنٹرکا قیام اور میانوالی میں پی این آر اے کی رہائشی کالونی کے منصوبے شامل ہیں جن پرمجموعی اخراجات کا تخمینہ بالترتیب 11 کروڑ 60 لاکھ روپے ، 88 کروڑ 87 لاکھ 10 ہزار روپے اور 43 کروڑ 74 لاکھ 20 ہزار روپے ہے۔ اسلام آباد ، کراچی، لاہور اور بہاولپور میں پاکستان ایٹمی توانائی کیمشن کے زیرانتظام خدمات فراہم کرنے والے کیسنر ہسپتالوں میں آلات کی خریداری کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت آئندہ مالی سال 2017-18ء کے دوران 46 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
ایٹمی توانائی کمشن کے 14 جاری، 13 نئے منصوبوں کیلئے 15 ارب سے زائد مختص
May 27, 2017