فاٹا کی طرح نئے صوبوں کا معاملہ اتفاق رائے سے حل کرینگے‘ حکومت گرانے کیلئے دھرنے ہوئے‘ عدالتوں میں گھسیٹا گیا : وزیراعظم

ملتان‘شجاع آباد‘ مٹھن کوٹ‘ راجن پور (سپیشل رپورٹر‘نمائندوں سے) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کوغیرمستحکم کرنے کے لیے دھرنے دیے گئے، عدالتوں میں گھسیٹا گیا، آج پورے پاکستان میں کہیں بھی جائیں آپ کو مسلم لیگ ن کے کام نظرآئیں گے، مشرف نے 10 سال بجلی کا کوئی کارخانہ نہیں لگایا، زرداری نے منصوبے شروع ہی نہیں کیے مکمل کرنا تو دور کی بات ہے۔ہم نے پاکستان کے آنے والے کل کےلئے کام کیا ہے، آج جو نعرے لگا رہے ہیں وہ صرف دھوکے کی سیاست کر رہے ہیں ۔جنوبی پنجاب صوبہ اگر بنانا ہے تو اس کے لئے قومی اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری ہے صوبہ جنوبی پنجاب الیکشن کا نعرہ نہیں ہونا چاہئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر ملتان موٹر وے کے شجاع آباد ملتان سیکشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا 294 ارب روپے کی لاگست سے بننے والے اس منصوبے کی تکمیل سے ملتان سے کراچی کے درمیان سفر آسان ہو جائے گا۔ افتتاحی تقریب میں گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ وفاقی وزیر آبی وسائل سید جاوید علی شاہ ایم پی اے محمد علی کھوکھر سمیت اراکین اسمبلی اور مسلم لیگی عہدیداروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ لوگوں کو ووٹ دیتے ہوئے سوچنا چاہئے کہ جنوبی پنجاب میں کام کس جماعت نے کئے۔ انہوںن کہا کہ جنوبی پنجاب صبے کا نعرہ پچھلے الیکشن کے موقع پر بھی سامنے آیا تھا اس کے بعد پانچ سال تک ان لوگوں نے دوبارہ صوبے کی بات نہیں کی جو لوگ جنوبی پنجاب کا نعرہ لگا رہے ہیں وہ مشرف کے دائیں بائیں بیٹھے ہوتے تھے اس وقت یہ لوگ کہاں تھے وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا ہے کہ پچھلی حکومتوں نے کروڑوں کے منصوبے دیئے لیکن ہم اربوں روپے کے منصوبے بتاتے ہیں اور انہیں مکمل بھی کرتے ہیں اس حکومت نے مشکل حالات کے باوجود کام کرکے دکھائے ہم نے کئی عشروں سے رکے ہوئے منصوبے بھی مکمل کئے۔ ہمارے منصوبے آپ کو ہر ضلع میں دکھائی دیں گے اور مکمل دکھائی دیں گے کیا پہلی حکومتوں کے پاس وسائل نہیں تھے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا 1999ءمیں شجاع آباد میں ہی جلسہ تھا اسی دن حکومت کو توڑا گیا انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سال میں اتنے کام ہوئے ہیں جتنے 65 سال میں نہیں ہوئے تھے 65 سال میں مجموعی طور پر ملک بھر میں 20 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی اس کے مقابلے میں صرف ہاری حکومت کے دور میں 10400 میگاواٹ بجلی کے منصوبے شروع ہوئے اور مکمل بھی ہوئے انہو ںنے کہا کہ اس شدید گرمی میں بھی سحری اور افطاری میں کم سے کم لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے 2013ءکے مقابلے میں اب حالات کئی گنا بہتر ہیں۔ آصف زرداری اور مشرف نے بجلی کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا ہم نے جو منصوبے بنائے وہ اگلے بیس سال تک پاکستان کو بجلی کے معاملے میں خود کفیل رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جو موٹر ویز بنا رہے ہیں ان کی تکمیل کے بعد آپ ملتان سے ڈھائی گھنٹے میں لاہور چار گھنٹے میں اسلام آباد اور آٹھ گھنٹے میں کراچی پہنچ سیںگے یہ منصوبے اگلے سال مکمل ہو چکے ہوں گے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ لواری ٹنل کا منصوبہ 28 ارب روپے میں 45 سال کے بعد نوازشریف کے دور حکومت میں ہی مکمل ہوا ہم نے پرانے منصوبے بھی مکمل کئے اور نئے منصوبے بھی انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے عوام سے جو وعدے کیے انہیں پورا کر دکھایا سی پیک منصوبہ ملکی معیشت میں انقلاب برپا کر دے گا۔ہماری حکومت کو پانامہ لیکس میں گھسیٹا گیا دھرنے دیے گئے پاکستاں کی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کی گیئں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر سید جاوید علی شاہ مشہدی میرے پرانے دوست ہیں۔ انہوں نے اپنی تحصیل کی تعمیر و ترقی اور مسائل کے حل کے لیے جو مطالبات کیے میں نے ان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا وفاداریاں بدلنے والوں کو عوام نظر انداز کر دیں گے۔ الگ صوبے کا نعرہ لگانے والے پہلے مشرف اور پھر زرداری کی جھولیوں میں بیٹھے رہے اس وقت انہیں صوبے کا خیال نہیں آیا ۔انہوں نے کہا کہ مخالفین کی جانب سے خیر کی کوئی توقع نہیں وہاں سے گالی الزامات اور پگڑی اچھالنے کا کلچر متعارف کرایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مخالفین کی جانب سے خیر کی کوئی توقع نہیں وہاں سے گالی الزامات اور پگڑی اچھالنے کا کلچر متعارف کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں جنوبی پنجاب صوبے سمیت دیگر مسائل پر نیشنل ڈائیلاگ ہونا چاہئے انہوں نے کہا کہ عوام کو دھوکہ دینے کی سیاست نہیں چلے گی چلے گی تو خدمت کی سیاست چلے گی جنوبی پنجاب صوبے کا نعرہ لگانے والے دکھادیں کہ انہں نے کیا ترقیاتی کام کئے ہیں ہم ان کو دس گنا ترقیاتی کام دکھائی گے اگر نہ دکھا سکیں تو سیاست چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست کا فیصلہ صرف پولنگ اسٹیشن پر ہوتا ہے کوئی اور طریقہ نیں ہونا چاہئے وہ کہتے رہے کہ امپائر انگلی اٹھائے گا لیکن ہم نے توجہ نہ دی اور کام کرتے رہے وزیراعظم نے مزید کہا کہ شجاع آباد خان گڑھ کے درمیان دریائے چناب پر واقع پل کی تعمیر کے لئے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں چار پانچ ماہ بعد پل کی تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعلیٰ شہباز شریف سے اجازت لے لی ہے اور شجاع آباد سے لودھراں سڑک کی توسیع کے منصوبے کا کام جلد شروع کیا جائیگا۔ اس موقع پر گزشتہ رات جاں بحق ہونے والے پانچ مزدوروں کے لئے وفاقی حکومت کی طرف سے دس لاکھ روپے فی کس اور زخمیوں کے لئے پانچ لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا۔ اس موقع پر تقریب میں گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ‘ وفاقی وزیر جاوید علی شاہ‘ مجاہد علی شاہ‘ انجینئر ملک آصف رفیق رجوانہ‘ عمر فاروق بھٹی اور میاں رزاق سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ دریں اثنا وزیراعظم نے ملتان شجاع آباد انٹر چینج پر موٹر وے ملتان شجاع آباد کے سیکشن کی افتتاحی تقریب کے بعد چینی اور پاکستانی انجینئروں سے خطاب کیا پاکستان میں چینی سفیر یا¶ینگ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلیٰ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور چینی صدر کی کوششوں سے اقتصادی تعاون کے اس منصوبے کو عملی شکل ملی انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کا ویژن یہ ہے کہ کراچی کو موٹر وے کے ذریعے 2020ءتک پشاور کے ساتھ ملا دیا جائے انہوں نے کہا کہ 2020ءمیں جب آپ کراچی سے پشاور کا سفر کریں گے تو آپ کو ایک لمحے کیلئے بھی موٹر وے سے نہیں اترنا پڑے گا اس موقع پر پاکستان میں چین کے سفیر نے بھی خطاب کیا وزیراعظم نے کوٹ مٹھن میں بے نظیر بریج اور رابطہ سڑکوں کا افتتاح بھی کیا اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے صوبے بنانے میں کوئی حرج نہیں لیکن اس کیلئے اتفاق رائے کی ضرورت ہے مظاہروں دھرنوں سے صوبے نہیں بنتے۔
انٹرو وزیراعظم

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...