لاہور(احسن صدیق )اقتدار کے آخری دنوں میں حکومت کی طرف سے نئے نوٹ چھاپنے اور نئے قرض لینے کی رفتار تیز ہو گئی ہے اور ایک ہفتے میں 102 ارب روپے کے نئے نوٹ جاری کیے ہیں جبکہ سٹیٹ بنک سے 73 ارب روپے کا نیا قرضہ لیا ہے۔سٹیٹ بنک کے مطابق مئی کے دوسرے ہفتے کے دوران حکومت نے 101 ارب 78 کروڑ روپے مالیت کے نئے نوٹ جاری کیے‘ جس سے مارکیٹ میں زیر گردش نوٹوں کا مجموعی حجم 101 ارب 84 کروڑ روپے کے اضافے سے 45 کھرب 86 ارب 47 کروڑ 71 لاکھ روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جبکہ اسی عرصے میں بجٹ اخراجات پورے کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے سٹیٹ بنک سے 7 کھرب 27 ارب 66 کروڑ روپے کے نئے قرضے بھی لیے ہیں رواں مالی سال کے دوران حکومت اب تک سٹیٹ بنک سے 20 کھرب 14 ارب 57 کروڑ روپے قرض لے چکی ہے یہ بھی ایک نیا رکارڈ ہے۔ مئی کے پہلے ہفتے کے دوران بھی حکومت کی طرف سے 69 ارب 38 کروڑ روپے کے نئے نوٹ چھاپے گئے تھے ۔ماہرین کے مطابق زیر گردش نوٹوں کی مالیت میں ریکارڈ اضافے اور بنکوں سے رکارڈ مالیت میں قرضوں کے باعث آنے والی حکومت کو ابتدا سے ہی معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
حکومت نے آخری دنوں میں 73ارب کا نیا قرض لے لیا‘ 102 ارب کے نوٹ جاری
May 27, 2018