مقبوضہ کشمیر: ذاکر موسیٰ کی شہادت پر ہڑتال جاری، مذہبی ترانے بجانے پر بھارتی فوجی سیخ پا، تشدد ، کئی زخمی

سرینگر(کے پی آئی )مقبوضہ کشمیر میں کمانڈر ذاکر موسیٰ کی شہادت پرپر اتوار کو مسلسل تیسرے روز بھی وادی کے کئی مقامات پراحتجاجی ہڑتال کے دوران پائین شہر، پلوامہ اور کولگام میں کرفیوجیسی بندشیں عائد رہیں ۔ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر بارہمولہ ،بانہال میں ریل سروس بدستور معطل رہی۔اس دوران سرینگر سمیت کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے اور اکا دکا پتھرائو کے واقعات بھی رونما ہوئے۔ سرینگر سمیت وادی کے تمام اضلاع کے قصبوں اور دیگر علاقوں میں دکانیں اورکاروباری مراکز بند رہے۔ہڑتال کے باعث وادی کشمیر میں سڑکیں اور بازار سنسان نظر آرہے تھے۔ سوپور میں ہڑتال کے بیچ احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ سرینگر کے ہارون علاقے میں پولیس اور نوجوانوں کے درمیان پتھرائو ہوا۔فورسز اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس گولوں کا استعمال کیا۔ کئی علاقوں میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔ سیکورٹی ایجنسیوں نے دعوی کیا ہے کہ وادی میں سحری سے قبل جنگجو مخالف آپریشنوں کی حکمت عملی کامیاب ثابت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا امسال اب تک 5ماہ کے دوران حزب المجاہدین،لشکر طیبہ،جیش محمد اور انصار غزو الہند کے8اعلیٰ کمانڈروں سمیت91جنگجو’’منظم آپریشنوں‘‘ کے دوران شہید کئے گئے۔سمبل واقعہ کے سلسلے میں پولیس نے عدالت میں چارج شیٹ دائر کر دی ہے۔ پنگلش تراب میں مسجد شریف میں نوجوانوںکی جانب سے چلایا گیا ترانہ سن کر فورسز نے طیش میں آکر 4 خواتین سمیت کئی افراد کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ چاروں خواتین کو شدید چوٹیں آنے کے بعد ہستال منتقل کیا گیا۔ قصبہ سے تین کلومیٹر دور پنگلش میں گزشتہ روز کچ جامع سمجد شریف کے لائوڈ سپیکر پر ذاکر موسیٰ کی شہادت پر مذہبی ترانے بجائے جا رہے تھے۔ حزب سربراہ صلاح الدین نے کہا ہے ظلم و جبر کا دور بالآخر اختتام پذیر ہوگا۔ شہداء کشمیر کا مقدس لہو ضرور رنگ لائے گا۔ انہوں نے معروف جواں سال مجاہد کمانڈر ذاکر موسیٰ کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں اور لداخ کے لوگ دفعہ 370 اور 35 اے کی فوری منسوخی چاہتے ہیں۔ پارٹی ترجمان کے بقول اسمبلی انتخابات کے بعد نیشنل کانفرنس کا یہ دعویٰ کہ وہ ریاست میں اپنے بل پر سرکار تشکیل دے گی۔ بھارتی فوجی بیٹنی رائو نے ضلع بارہمولہ میں سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار لی

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...