پنڈی گھیب (نامہ نگار )بیرون ملک سے لائے جانے والے موبائل فونز کی رجسٹریشن کے نام پرہونے والے گھپلے میں حکومتی خزانے کو ماہانہ بنیادوں پر کروڑوںروپے کا نقصان، امیگریشن سٹاف اور ٹریولنگ ایجنٹس ہزاروں کی دیہاڑی لگانے کے لیئے غیر متعلقہ مسافروں کا ڈیٹا موبائل رجسٹریشن کے لیئے فروخت کررہے ہیں ،وزیر اعظم عمران خان ،چیئر مین پی ٹی اے اور ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جعلی رجسٹریشن سے استعمال ہونے والے موبائل فونز کے حوالے سے پیدا شدہ سنگین سیکورٹی خطرات پر نوٹس لیں ،پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے ) کیجانب سے بیرون ملک سفر کرنے والوں کو ایک سال میں صرف ایک موبائل سیٹ بغیر رجسٹریشن ٹیکس کے لانے کی اجازت ہے جبکہ دیگر تمام موبائل سیٹ پاکستان میں لاتے ہی رجسٹریشن کروانا پڑتی ہے اسوقت لاکھوں کی تعداد میں غیر رجسٹرڈ موبائل فون پاکستان میں موجود ہیں جبکہ بیرون ملک سے اس کاروبار سے منسلک افراد مزید لاکھوں کی تعداد میں سیٹ پاکستان لے کر آرہے ہیں بعد ازاں (پی ٹی اے)کے بھاری رجسٹریشن ٹیکسز سے بچنے کے لیئے غیر متعلقہ افراد جو ایک سال میں ایک مرتبہ بیرون ملک کا سفر کررہے ہوتے ہیں انکے نام پر موبائل رجسٹر کروا لیئے جاتے ہیںجنکا مکمل ٹریولنگ ڈیٹا امیگریشن ملازمین اور ٹریولنگ ایجنٹس کیجانب سے دھڑلے سے مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے ایک پاسپورٹ نمبر اور مکمل ٹریولنگ ڈیٹا کے بدلے 2 سے 5 ہزار روپے وصول کیئے جاتے ہیں جبکہ انہی موبائل سیٹ کااصل رجسٹریشن ٹیکس اس قیمت سے تین سے چار گنازیادہ ہوتا ہے جس سے حکومت پاکستان کے خزانے کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ غیر متعلقہ افراد کا ڈیٹا موبائل فون کی رجسٹریشن کے لیئے استعمال کرنے سے شدید ترین سیکورٹی خدشات لاحق ہوسکتے ہیں بغیر اجازت کے ڈیٹا حاصل کیئے جانے والے شخص کے رجسٹرڈ موبائل فون کے ذریعے کوئی بھی تخریبی کاروائی ہوگئی تو کوئی بھی شریف النفس انسان پوری زندگی اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرتے ہی گذار دے گا حکومتی خزانے کو چونا لگنے کیساتھ غیر متعلقہ شخص کے نام پر رجسٹرڈ موبائل کسی بھی دہشتگردی کی کاروائی میں استعمال ہو گیا تو معصوم اور لاعلم افراد کو ملوث کرنا پڑے گا جو سیکورٹی اداروں کے لیئے مزید پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔