حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا یوم شہادت آج عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے

May 27, 2019 | 09:57

ویب ڈیسک

کراچی : رمضان کی اکیس تاریخ پیعمبر ِاسلام حضرت محمدؐ کے چچا زاد بھائی اور عالم اسلام کے خلیفۂ راشد حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شہادت سے منسوب ہے اوران کی یاد میں ملک بھر میں جلوس و مجالس ِ عزا اور کانفرنسز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔آج ملک بھر میں شہادت ِ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے لئے منعقد ہونے والی مجالس ِ عزا اور جلوسوں کی سیکیورٹی کے لئے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں،

کراچی سمیت ملک کے کئی بڑے شہروں میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ مرکزی شہروں میں حکومت نے موبائل آپریٹرز کو کسی بھی وقت سروس منقطع کرنے کے لئے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔

ماتمی جلوسوں کی گزرگاہوں کو کنٹینر لگا کر بند کیا گیا ہے اور اس کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی گزرگاہوں کی تلاشی لی ہے۔کراچی کا مرکزی جلوس نشتر پارک نمائش سے برآمد ہوگا مجلس سے خاورامام بارگاہ حسینیہ ایرانیان پر اختتام پذیرہوگا اس موقع پر شہر بھر میں سولہ ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

پنجاب کے دارالحکومت لاہورمیں بھی یوم شہادت حضرت علیؑ کے سلسلے میں مجالس عزا بپا کی جا رہیں اورجلوس نکالے جا رہے ہیں۔

لاہور میں یوم علیؑ کے حوالے  سے مرکزی جلوس مبارک حویلی سے برآمد ہو گا اورچوک مفتی باقر، چوک نواب صاحب، محلہ شیعاں،گجر گلی اندرون دہلی دروازہ، پانی والے تالاب سے ہوتا ہوا رنگ محل چوک پہنچے گا۔

رنگ محل چوک پر نماز ظہرین ادا کی جائے گی۔ رنگ محل چوک سے نو گزا دربار سے ہوتا ہوا بھاٹی گیٹ سے کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق خان نے یوم علی کے روٹ کا دورہ کیا اور مرکزی جلوس کے لئے کئے گئے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان نے کہا کہ تمام تر سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی خودکر رہا ہوں۔انتظامیہ ،سیف سٹیز اتھارٹی اور دیگر اداروں کے تعاون سے مفصل سکیورٹی لائحہ عمل مرتب کیا گیا ہے۔

راولپنڈی میں حضرت علی رضہ کا یوم شہادت کے حوالے سے  مرکزی جلوس موہن پورہ سے برآمد ہوا۔ جلوس روایتی راستوں کشمری بازار، فوراہ چوک، ٹرنک بازار، بوہڑ بازار چوک سےہوتا ہوا نماز فجر کے وقت امام بار گاہ کرنل مقبول پہنچ کر اختتام پزیر ہوا۔جلوس کے راستوں کو کنٹینر و خار دار تاریں لگا کر سیل کردیا گیا تھا۔  جلوس کے پرامن انعقاد کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔ جلوس کے راستوں پر ایک ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے اورجلوس کے اطراف میں خاردار تاریں لگا کر غیر متعلقہ افراد کی آمد ورفت کو بند کیا گیا تھا۔جلوس کے تمام شرکاء کو داخلی راستوں پر جامع تلاشی کے بعد جلوس کے اندر جانے کی اجازت دی گئی۔

اشفاق خان نے کہا کہ جلوس کی 17 پوائنٹس کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ سے چیکنگ کی جائے گی۔میڈیکل ایمرجنسی کے انتظامات بھی مکمل ہیں۔ڈبل سواری پر پابندی ہے،موبائل سروس جزوی طور پر معطل رہے گی۔

سکھر میں یوم علیؑ کے موقع پر مرکزی ماتمی جلوس امام بارگاہ شاہ نجف روہڑی سےبرآمد ہوگا۔  تعزیہ کی برآمدگی سے قبل مسجد حیدر شاہ حقانی میں مجلس عزا منعقد کی جائے گی۔ 80 سالہ قدیمی ماتمی جلوس میں سندھ بھر سے عزاداروں کی شرکت ہوتی ہے۔ ماتمی جلوس میدان کربلا، جی ٹی روڈ سے ہوتا ہوا کوٹ میر شاہنواز شاہ میں مغربین کےوقت اختتام پذیر ہوگا۔

اسکردو میں یوم علیؑ کے حوالے سے  مرکزی جلوس امام بارگاہ لسوپی سے برآمد ہوگیاہے۔ جلوس مختلف راستوں سے ہوتا ہوا قتل گاہ شریف میں اختتام پذیرہو گا۔

ملتان میں  یوم شہادت حضرت علی علیہ اسلام  کے حوالے سے  چھوٹے بڑے کئی ماتمی جلوس برآمد  ہوچکے ہیں۔ شہر کا پہلا بڑا جلوس کاشانہ حیدر چاہ بوہڑ والا سے برامد ہوا۔ یہ جلوس بومن جی چوک صدر بازار سے 1 بجے کاشانہ شبیر لال کرتی  کے مقام پر اختتام پزیر ہو گا ۔اسی طرح ملتان میں نماز فجر کے بعد امام بارگاہ زینبیہ چوک شاہ عباس سے جلوس نکالا گیاجوعلمدار چوک پر اختتام پزیر ہو گا۔ دن ایک بجے امام بارگاہ ناصر آباد جھک سے بھی ایک جلوس برآمد ہو گا جو صرافہ بازار سے چوک بازار حسین آگاہی، گھنٹہ گھر سے ہوتا ہوا رات 10 بجے آستانہ لعل شاہ پر اختتام پزیر ہو گا۔

حیدرآباد میں حضرت علیؑ کی شہادت کے سلسلے میں مرکزی جلوس بعد نماز ظہرین برآمد ہوگا۔ انجمن امامیہ سندھ کے زیر اہتمام جلوس کربلا دادن شاہ سے برآمدہوگا۔  شبیہ تابوت حضرت علی ، شبیہ ذوالجناح اور دیگر زیارت بھی برآمد ہونگی۔ مرکزی جلوس مغرب کے وقت قدم گاہ مولا علی علیہ اسلام پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔

مزیدخبریں