سعودی عرب کرفیو میں نرمی، تمام نمازیوں‌ کے لیے مساجد کھولنے کا اعلان

سعودی عرب میں کرونا وائرس کے باعث عائد ہونے والی پابندیوں میں مرحلہ وار نرمی کا اعلان کردیا گیا۔عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر برائے اسلامی امور نے اعلان کیا کہ کرونا کے باعث عائد پابندیوں میں اب نرمی کی جائے گی، اس ضمن میں نماز جمعہ اور باجماعت نماز کے حوالے سے نئے قواعد و ضوابط کا اعلان کردیا گیا۔سعودی وزیر برائے اسلامی اموت کے مطابق جمعہ کی نماز اورخطبے کا دورانیہ15منٹ کا ہوگا،مساجداذان سے15 منٹ پہلےکھولی جائیں گی،نمازکے10 منٹ بعد تمام مساجدبندکردی جائیں گی۔وزیر برائے اسلامی اموت کا کہنا تھا کہ اذان اوراقامات کےمابین 10 منٹ کا وقفہ دیا جائے گا، نماز کے اوقات میں مسجد کی کھڑکیاں اور دروازے کھلے رہیں گے اور صفوں میں نمازیوں کے درمیان کم ازکم 2 میٹر کا فاصلہ رکھاجائے گا، اس دوران تمام شہریوں کو باجماعت نماز ادائیگی کی اجازت ہوگی۔

قبل ازیں سعودی عرب نے 21 جون تک کرفیو ختم کرنے اور رواں ہفتے سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا۔ سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کےحکم پر پہلےمرحلے میں صبح6 سےسہ پہر3بجےتک کرفیو میں نرمی ہوگی ، فیصلے کااطلاق 28 مئی سے 30 مئی تک تک ہوگا، دوسرے مرحلے میں اتوار 31 مئی سے ہفتہ 20 جون کی شام تک صبح چھ بجے سے رات آٹھ بجے تک کرفیو میں نرمی رہے گی تاہم اس فیصلے کا اطلاق مکہ مکرمہ اوراس سےملحقہ علاقوں پرنہیں ہو گا، مکہ مکرمہ میں بدستور24 گھنٹے کرفیو برقرار رہے گا۔کرفیومیں نرمی کے دوران تجارتی سرگرمیوں سمیت ہوٹلز،ریسٹورنٹس،مالزکھولنےکی اجازت ہوگی جبکہ اندرون ملک پروازیں بھی بحال کردی جائیں گی۔ رپورٹ کے مطابق اتوار 31 مئی سے سعودی عرب کی تمام مساجد جمعہ اور فرض نمازیں جماعت کے ساتھ ادا کرنے کے لیے کھول دی جائیں گی تاہم مساجد میں حفاظتی تدابیر کی پابندی لازمی ہوگی۔ جبکہ مکہ مکرمہ کی مساجد اس سے مسثنی ہوں گی اور مسجد الحرام میں جمعہ اور باجماعت نمازیں احتیاطی تدابیر کے ساتھ جاری رہیں گی۔عوامی مقامات پر 24 گھنٹے سماجی دوری کی پابندی جاری رہے گی، اس کے علاوہ شادی کی تقریبات اور تعزیتی اجتماعات میں پچاس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ مکہ کے علاوہ سعودی عرب کے تمام شہروں سے 21 مارچ تک کرفیو ختم کردیا جائے گا جس کے بعد حالات معمول پر آجائیں گے اور صورت حال بہتر ہونے پر مکہ سے بھی کرفیو اٹھا لیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن