روس نے طویل فاصلے پر نشانہ بنانے اور ریڈار کی نظروں سے بچنے والے طیارے بنانے شروع کر دیئے۔روسی خبررساں ادارے کے مطابق روس کی وزارت دفاع کے دو عہدیداروں نے بتایا کہ ملک میں طویل فاصلے پر نشانہ بنانے میں قادر اور ریڈار کو دھوکہ دینے والے نئے طیارے بنانے کا کام شروع ہو چکا ہے۔ان عہدیداروں نے بتایا کہ روس میں طیارے بنانے والے ایک کارخانے میں ان طیاروں کے ساز و سامان بنانے کا کام شروع ہو چکا ہے۔روس کے ان عہدیداروں نے ناموں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ ان کہنا تھا کہ چھٹی نسل کے یہ طیارے 2021 کے آخر تک بن کر تیار ہو جائیں گے۔اس سے پہلے روسی خبر رساں ادارے نے روس کے نائب وزیر دفاع کے حوالے سے رپورٹ دی تھی کہ طویل فاصلے پر نشانہ بنانے والے طیاروں کو بنانے کی ذمہ داری توپولوف کمپنی کو دی گئی ہے۔روس کے پاس اس وقت طویل فاصلے پر نشانہ بنانے والے طیارے ٹیولوف-160 موجود ہے جو اسٹیلتھ نہیں ہے یعنی ریڈار کو دھوکہ نہیں دے سکتا۔
دفاعی شعبے میں روس کی نئی چھلانگ، اسٹیلتھ طیارے بنانے کی کوشش شروع
May 27, 2020 | 11:23