اے سی کو تھپڑاغوا،لیگی ایم پی اے میاں نوید کی درخواست ضمانت خارج گرفتار

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائی کورٹ نے اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن کو تھپڑ مارنے اور اغواء کرنے کے کیس میں ملزم (ن) لیگی ایم پی اے میاں نوید علی کی گرفتاری سے بچنے کے لیے قبل از گرفتاری درخواست ضمانت خارج کر دی۔ جبکہ فاضل عدالت نے میاں نوید کے شریک ملزم والد میاں احمد علی اور منیجر غلام مصطفی کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کو کنفرم کر دیا۔ درخواست ضمانت خارج ہونے کے بعد کمرہ عدالت کے باہر پولیس نے میاں نوید کو گرفتار کر لیا۔ کیس کی سماعت  کے دوران ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزاران ایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن فیاض دیو کے پاس پیش نہ ہو ئے جس پر تفتیش ختم کر دی گئی۔ درخواست گذار کے وکیل اصغر گل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گذار کے علم ہونے پر ایڈشنل آئی جی کے پاس تاخیر سے پہنچے میرے موکل کو پی ڈی ایم اے کے ملتان جلسہ سے رو کنے کے لیے جھوٹے کیس میں ملوث کیا گیا۔ سیاسی بنیادوں پر درخواستگزاران کو گناہ گار قرار دے دیا گیا۔ درخواست گزاروں کے خلاف تھانہ سٹی پاکپتن نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ اے سی خاور بشیر نے لیٹ نائٹ شادی کی تقریب پر چھاپہ مارا۔ شادی تقریب میں ایم پی اے بھی موجود تھا۔ اے سی سے تقریب بند کروانے پر جھگڑا ہوا، اس نے اے سی کو تھپڑ نہیں مارا سیاسی بنیادوں پر اسکے خلاف کارخاص میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو اسے گرفتار نہ کرنے کا حکم دے۔ اسکی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرے۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...