کراچی (نیوزرپورٹر)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقرعباس زیدی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت انتظامی امور پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔حکمرانوں کی بے حسی سندھ کے عوام کو پیپلز پارٹی سے دور کر رہی ہے۔اگر سندھ حکومت نے اپنا رویہ نہ بدلا تو برسراقتدار پارٹی کا سیاسی مستقبل تباہ ہو کر رہ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں عام آدمی کا طرز زندگی تباہ حالی کا شکار ہے۔صحت،تعلیم،روزگار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت تمام شعبے پوری سرعت کے ساتھ تنزلی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔بڑھتی ہوئی مہنگائی نے جلتی پر تیل کا کام کر رکھا ہے۔ایسا لگتا ہے جیسے حکومت کو عوام کی مشکلات سے کوئی غرض نہیں۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈان دیہاڑی دار طبقے کے لیے وبال جان جب کہ انتظامی اہلکاروں کے لیے لوٹ مار کرنے کا ''سنہری موقعہ'' بنا ہوا ہے۔ دکاندار وں سے جبری بھتہ وصول کیا جا رہاہے۔غریب عوام ہر طرف سے ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کورونا وبا سے بچاتے بچاتے عوام کو بھوک اور فاقوں سے مار دے گی۔جن چھوٹے دکانداروں کا روزگار متاثر ہو رہا ہے،حکومت انہیں ریلیف فراہم کرے۔ملک میں مہنگائی کی شرح دو سو فیصد تک بڑھ چکی ہے۔عوام یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کورونا ریلیف کے نام پر ملنے والے اربوں روپے کن کاموں پر خرچ کیے گئے۔انہوں نے کہا بازار اور دکانیں زبردستی بند کرانے کے بجائے ایس او پیز پر سختی سے عمل درامد کرایا جائے تاکہ تاجر طبقے کا روزگار چلتا رہے۔ تعلیمی اداروں کی بندش کے باعث طلبا کا تعلیمی سلسلہ مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔اگر کوئی مثبت اور فوری لائحہ عمل طے نہ کیا گیا تو بچوں کا تعلیمی مستقبل دا پر لگ جائے گا۔کورونا کے دوران تعلیمی نظام کو عالمی طریقہ کار سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے تاکہ کورونا وائرس کے پھیلا کو بھی روکا جائے اور بچوں کی تعلیم بھی متاثر نہ ہو۔