مکرمی! ڈاکٹر مجید نظامی مرحوم آسمانِ صحافت کے وہ روشن ستارے ہیں جن سے ایک عالم نے فیض پایا سچے۔ کھرے حق بات کہنے اور اس پر ڈٹ جانے والے۔ جرأت اظہار سے کوئی لالچ کوئی خوف انہیں روک نہیں سکتا تھا۔ ان کی رگ رگ میں ملک و قوم کا درد سمایا ہوا تھا۔ برسوں پہلے کی بات ہے میرے کزن محمد حنیف رامے مرحوم سابق وزیر اعلیٰ میرے گھر آئے اور والد محترمہ سے ملاقات کی اور دعائیں لیں اور کہنے لگے بھائی خالد ایڈیٹر نوائے وقت سے ملنے جا رہا ہوں تم بھی ساتھ چلو۔ جناب ، محمد مجید نظامی سے ملنے کی تمنا دل میں تھی میں جلدی سے تیار ہوا۔ نوائے وقت کے دفتر پہنچے تو مجید نظامی صاحب نے کمرے میں بڑی خوشدلی سے ہمارا استقبال کیا۔ کھڑے ہو کر برادرم حنیف رامے سے ملے۔ برادرم رامے صاحب نے میرا تعارف کروایا کہ یہ میرے چچا چودھری برکت علی بانی پنجاب بک ڈپو اور ماہنامہ ادب لطیف کے بیٹے محمد خالد چودھری ہیں۔ جناب مجید نظامی صاحب بڑے خلوص سے ملے اور مجھ سے ہاتھ ملایا۔ پھر مجید نظامی صاحب اور رامے صاحب گفتگو کرنے لگے۔ تھوڑی دیر بعد مجید نظامی فرمانے لگے برادرم حمید نظامی صاحب اور چودھری برکت علی صاحب بہت اچھے دوست تھے۔ مجھے بھی یاد ہے۔ والد محترم چودھری برکت علی حمید نظامی کی بہت عزت کیا کرتے تھے اور کہا کرتے تھے حمید نظامی بہت عظیم انسان ہیں۔ تحریک پاکستان میں ان دونوں حضرات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ تحریک آزادی کے حوالے س ے ہزاروں پوسٹر پمفلٹ تخلیق کئے اور شائع کئے اور کسی قربانی سے دریغ نہ کیا۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے روزنامہ نوائے وقت کے ذریعے پاکستان ، صحافت اور ادب کی جو خدمت کی وہ سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے۔ خدا تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ نوائے وقت کو ہمیشہ ہرا بھرا رکھے اور جناب حمید نظامی ، جناب مجید نظامی ، محترم والد چودھری برکت علی ، برادرم حنیف رامے ، برادرم چودھری افتخار علی اور چھوٹی بہن صدیقہ بیگم چیف ایڈیٹر ’’ماہ نامہ ادب لطیف‘‘ لاہور کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائیں۔ آمین! (دعاگو: محمد خالد چودھری بابائے اردو بازار )