حکومت دینی مدارس کی بجائے عصری تعلیمی اداروں کی فکر کرے: مفتی خالد محمود

خانیوال (نمائندہ خصوصی)سرکاری خطبہ،مدارس مساجد پر کنٹرول حکومت کی خام خیالی ہے، عرب ممالک کی مثالیں پیش کرنے والے عرب ممالک کے مکمل سسٹم کو قبول کرنے سے کیوں ہچکچاتے ہیں، حکومت مدارس کی فکر کرنے کی بجائے عصری تعلیمی اداروں میں بہتری کے لئے کوشش کرے،ملکی یونیورسٹیوں کو عالمی معیار کے مطابق بنائے، ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت علمائے  اسلام پنجاب کے جنرل سیکرٹری، تحفظ نظریہ پاکستان فورم کے مرکزی چیئرمین ڈاکٹر مفتی خالدمحمود ازھر نے اسلامک ریسرچ سنٹر خانیوال میں خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے کیا۔ دینی مدارس کے منتظمین طویل عرصہ سے مطالبہ کررہے تھے کہ شہادت العالمیہ کی ڈگری کو غیر مشروط طورپر ایم اے اسلامیات، اور ایم اے عربی تسلیم کرتے ہوئے دینی مدارس کے وفاقوں کو باقاعدہ بورڈ تسلیم کیا جائے اس کے جواب میں دینی مدارس کی اسناد کو چند غیر معقول شرائط کے ساتھ مشروط کرکے ایم اے اسلامیات و ایم اے عربی کے برابر تو قرار دے دیا گیا مگر سرکاری ملازمتوں کے دروازے دینی مدارس کے فضلاء  پر بند رکھے گئے،اب مزید بورڈز کے قیام کی آڑ میں دینی مدارس کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن